خواجہ محمد الدین سیالوی
خواجہ محمدالدین سیالوی چشتیہ سلسلے کے روحانی مرکز سیال شریف کے دوسرے سجادہ نشین ہیں۔ انہیں ثانی غریب نواز بھی کہا جاتا ہے۔
ولادت
خواجہ محمد الدین سیالوی کی ولادت 1235ھ مطابق 38۔1837ء میں سیال شریف ضلع سرگودھا، پنجاب، پاکستان میں ہوئی ۔
تعلیم
ابتدائی فارسی کتب اپنے والدمحترم سے پڑھیں، پھر کچھ عرصہ مولانا محمد سلیمان اورمولانا فتح محمدآف سلیانہ ضلع جھنگ سے علمی استفادہ کیا، اعلیٰ (آخری)درجات کی کتب اور تکمیلی مرحلہ خواجہ معظم الدین مرولوی(خلیفہ شمس الدین سیالوی ) سے طے کیا ۔
تعلیم تصوف
خواجہ شمس الدین سیالوی کے وفات کے بعد آپ تونسہ شریف خواجہ اللہ بخش تونسوی کی خدمت میں حاضر ہوئے تو انہوں نے آپ کو خرقۂ خلافت سے نوازا۔ آپ نے اپنے دور ِسجادگی میں سیال شریف کے علمی، روحانی اور تربیتی پروگراموں کو پوری دل جمعی سے آگے بڑھایا، آپ کے دورِ سجادگی میں مہمان خانے تعمیر ہوئے، لنگر خانوں میں وسعتیں آئیں ،سیال شریف کی قدیم مسجد اور بلند و بالا مجلس خانہ آپ کے حسنِ ذوق کی آئینہ دار عمارات ہیں۔
خلفاء کرام
آپ کے خلفاء میں آپ کے بیٹے خواجہ محمد ضیاء الدین سیالوی، مولانا محمد ذاکر بگوی (بھیرہ شریف) پیرسید غلام فرید شاہ کاظمی (خواجہ آباد، میانوالی) پیرسید غلام نصیر الدین شاہ کاظمی (خواجہ آباد،میانوالی)اوردیگر حضرات شامل ہیں۔
وفات
آپ نے 2 رجب المرجب 1327ھ مطابق 20 جولائی 1909ء کو وصال فرمایا اوروالد خواجہ شمس الدین سیالوی کے پہلو میں آرام فرما ہیں۔[1][2]
حوالہ جات
- تذکرہ اکابرِ اہلسنت،محمد عبد الحکیم شرف قادری،ص438تا 440،نوری کتب خانہ لاہور
- المصطفیٰ و المرتضیٰ ،ص 529تا533,سید ذاکر حسین چشتی،ضیاء القرآن پبلیکیشنز لاہور