گھریلو چڑیا
چڑیا، ایشیا، یورپ اور افریقہ میں پایا جانے والا پرندہ ہے جس کا تعلق پاسر ڈومیسٹیکس (Passer domesticus) خاندان اور جماعت Aves سے ہے۔۔ چڑیا، دنیا کے سارے براعظموں میں پائے جاتے ہیں۔ ہاں ان کے اقسام مخطلف ہیں۔ برصغیر میں چڑیا ایک عام پرندہ ہے، جسے گھریلو چڑیا بھی کہتے ہیں، جس سے ہرکس و ناکس واقف ہے۔
![]() اضغط هنا للاطلاع على كيفية قراءة التصنيف قدیم دنیوی چڑیا | |
---|---|
![]() گھریلو چڑیا گھریلو چڑیا | |
![]() مادہ چڑیا مادہ چڑیا | |
اسمیاتی درجہ | خاندان [1][2][3][4][5][6][7] |
جماعت بندی | |
مملکت: | جانور |
جماعت: | پرندہ |
طبقہ: | عصفوری نسل |
ذیلی طبقہ: | Passeri |
خاندان: | Passeridae Illiger, 1811 |
جنس: | Passer |
نوع: | Sparrow |
سائنسی نام | |
Passeridae[1][2][4][5][3][6][7][8] Johann Karl Wilhelm Illiger ، 1811 | |
اجناس | |
Passer Petronia | |
| |
[[file:|16x16px|link=|alt=]] | |

جسامت، خواص اور درجہ بندی
عام طور پر یہ چڑیا، چھوٹے جسامت کے ہوتے ہیں۔ ان کا رنگ گندمی-بھورا ہوتاہے۔ اس کی دم چھوٹی اور چوڑی ہوتی ہے۔ اس کی چونچ کافی مضبوط ہوتی ہے۔ بنیادی طور پر یہ دانے چگنے والے ہیں۔ ساتھ ساتھ یہ چھوٹے چھوٹے کیڑوں کو تغذیہ کے طور پر کھاتے ہیں۔ ان کو گھریلو چڑیا اس لیے کہتے ہیں کہ، گھروں میں اپنا بسیرا کرتے ہیں۔ ان میں پاسر ایمینی بے کا طور 11۔4 سنٹی میٹر اور وزن 13.4 گرام ہوتاہے۔ اور پاسر گونگونینسس کا طول 18 سنٹی میٹر اور وزن 42 گرام رہتاہے۔[9]
یہ انیسویں صدی سے امریکا میں بھی پھیل گیا ہے جہاں اسے قدیم امریکی چڑیا کی اقسام سے متفرق کرنے کے لیے انگریزی چڑیا کہا جاتا ہے۔ امریکا کی انگریزی چڑیائیں 1850 سے 1875 کے درمیان برطانیہ سے حشرات کی تعداد کو قابو میں رکھنے کے لیے درامد کیے گئے تھے۔ اس کا ناپ بارہ سے سترہ سنٹی میٹر تک ہوتا ہے۔ نر چڑیا یا چڑے کی گردن پر کالے پروں کا نشان ہوتا ہے۔
ادب میں چڑیا
چڑیا اتنا عام پرندہ ہے کہ اس پر بچوں کی دلچسپ کہانیاں، نظم گیت وغیرہ بھی موجود ہیں۔ اور کئی فلموں میں بھی اس پر گیت سننے کو ملتے ہیں۔ اور تحتانوی جماعتوں کی درسی کتب میں، “ننھی منی چڑیا“ نام سے اسباق بھی دیکھے جاسکتے ہیں۔
ہجرت

گھریلو چڑیاں (چڑیئں) عام طور پر ہجرت نہیں کیا کرتیں بلکہ یہ انسانی آبادیوں کے قریب خود کو محدو رکھتی ہیں، بعض اوقات یہ آوارہ گردی یا خانہ بدوشی (nomadic) حالت میں دور تک نکل سکتی ہیں لیکن یہ مقامی نقل مکانی ہوتی ہے جس کا سبب خوراک کی تلاش ہوتا ہے اور اسے پرندوں کی دور دراز ہجرت میں شمار نہیں کیا جاتا۔[10]
حوالہ جات
- عنوان : Integrated Taxonomic Information System — شائع شدہ از: 1998
- عنوان : IOC World Bird List. Version 6.3 — : اشاعت 6.3 — https://dx.doi.org/10.14344/IOC.ML.6.3
- عنوان : IOC World Bird List. Version 7.2 — https://dx.doi.org/10.14344/IOC.ML.7.2
- عنوان : IOC World Bird List, Version 6.4 — https://dx.doi.org/10.14344/IOC.ML.6.4
- عنوان : IOC World Bird List, Version 7.1 — https://dx.doi.org/10.14344/IOC.ML.7.1
- عنوان : IOC World Bird List. Version 7.3 — https://dx.doi.org/10.14344/IOC.ML.7.3
- عنوان : IOC World Bird List. Version 8.1 — https://dx.doi.org/10.14344/IOC.ML.8.1
- "معرف Passeridae دائراۃ المعارف لائف سے ماخوذ"۔ eol.org۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 دسمبر 2019۔
- Bledsoe, A.H. & Payne, R.B.۔ Forshaw, Joseph, ویکی نویس.۔ Encyclopaedia of Animals: Birds۔ London: Merehurst Press۔ صفحہ 222۔ آئی ایس بی این 1-85391-186-0۔
- About.com پر House Sparrow مضمون میں گھریلو چڑیوں کی ہجرت و خانہ بدوشی کا ذکر