وسوندھرا راجے

وسوندھرا راجے سندھیا (ولادت: 8 مارچ 1953ء) ایک بھارتی سیاست دان ہیں جو سنہ 2013ء میں صوبہ راجستھان کی تیررہویں وزیر اعلیٰ بنیں۔ اس سے قبل وہ 2003ء سے 2008ء تک وزیر اعلیٰ رہ چکی تھیں۔ اس عہدہ پرفائز وہ پہلی خاتون بن گئیں۔

وسوندھرا راجے
تفصیل=

وزیر اعلیٰ راجستھان تیرہویں
مدت منصب
13 دسمبر 2013ء (2013ء-12-13) – 11 دسمبر 2018 (2018-12-11)
گورنر
اشوک گہلوت
اشوک گہلوت
مدت منصب
9 دسمبر 2003ء (2003ء-12-09) – 10 دسمبر 2008 (2008-12-10)
گورنر
اشوک گہلوت
اشوک گہلوت
معلومات شخصیت
پیدائش 8 مارچ 1953 (66 سال)[1] 
ممبئی  
رہائش دھول پور، راجستھان، بھارت
شہریت بھارت [2] 
جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی  
والد جیواراو سندھیا شندے  
بہن/بھائی
مادھوراؤ سندیا ، یشودھرا راجے شندے  
رشتے دار
  • مدھاورو سندھیا (بھائی)
  • یشودھرا راجے (بہن)
  • جیوتی آدتیہ مدھاورو سندھیا (بھانجا)
عملی زندگی
مادر علمی صوفیہ کالج، ممبئی  
پیشہ سیاست دان [2] 

ابتدائی احوال

وسوندھرا راجے کی پیدائش 8 مارچ 1953ء کو ممبئی میں ہوئی۔ وہگوالیار کے مہاراجا جیواراو سندھیا - شندے اور ان کی اہلیہ وجیا راجے سندھیا-شندے کی بیٹی ہیں۔ اس طرح وہ شندے خانوادہ شاہی کی رکن ہوئیں۔ [3] انہوں نے اپنی اسکول کی تعلیم پریزینٹیشن کونوینٹ، کوڈیکنال، تمل ناڈو سے مکمل کی اور بعد میں ممبئی یونیورسٹی سے ملحق سوفیہ کالج سے معاشیات میں گریجویشن کیا۔ راجے نے دھول پور اپنے مخالف شاہی خاندان کے فرد ہیمنت سنگھ سے 17 نومبر 1972ء کو شادی کی لیکن ایک سال بعد ہیں دونوں میں علیحدگی ہوگئی۔ [4] ان دونوں کا ایک بیٹا دشینت دشینت سنگھ ہے جو راجے کی سابق نششت جھالاواڑ سے لوک سبھا کے لیے منتخب ہوا۔ [5] ان کے بھائی بہنوں میں صوبہ مدھیہ پردیش کی وزیر برائے صنعت یشودھرا راجے سندھیا، مرحوممادھراو سندھیا، مرحوم پدماوتی راجے (انہوں نے تریپورہ کے حکمران مہاراجا دیب برمن سے شادی کی) اور اوشا راجے رانا ( ولادت: 1943)،( انہوں نے نیپال کے رانا خاندان میں شادی کی ) شامل ہیں۔

سیاسی سفر

راجے نے 1984 میں سیاست میں قدم رکھا۔ شروع میں ان کو نومولود سیاسی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی میں بحیثیت نیشنل ایگزیکیوٹیو ممبر تقرر ہوا۔ وہ دھول پور سے آٹھویں راجستھان اسبملی انتخابات میں منتخب ہوئیں۔ اسی سال وہ یووا مورچہ راجستھان کی نائب صدر چنی گئیں۔ [6]

قانون ساز اسمبلی کی رکنیت

  • 1985–90 دھول پور سے 8ویں مجلس قانون ساز ، راجستھان کی رکنیت
  • 2003-08 جھالار پٹن سے 12ویں مجلس قانون ساز ، راجستھان کی رکنیت
  • 2008–13, جھالار پٹن سے 13ویں مجلس قانون ساز ، راجستھان کی رکنیت
  • 2013 سے اب تک- 14 ویں مجلس قانون ساز اسمبلی، راجستھان کی رکنیت۔[7]

پارلیمان کی رکنیت

  • 1989–91 : رکن ، نویں لوک سبھا
  • 1991–96 : رکن، دسویں لوک سبھ
  • 1996–98 : رکن، گیارہویں لوک سبھ
  • 1998–99 : رکن، بارہویں لوک سبھ
  • 1999-03 : رکن، تیرہویں لوک سبھ
ادے پور، راجستھان] میں بھاما شاہ ہوجنا کے رسم افتتاح کے موقع پر

۔

عہدے

  • 1985–87 : نائب صدر، یووا مورچہ-بی جے پی، راجستھان۔
  • 1987 : نائب صدر،-بی جے پی، راجستھان
  • 1990–91 : رکن لائبریری کمیٹی، رکن کنسلٹیٹیو کمیٹی، وزارت کامرس اور ٹورزم۔
  • 1991–96 :رکن کنسلٹیٹیو کمیٹی، وزارت طاقت، سائنس اور ٹکنالوجی، ماحولیات اور ٹورزم، کمیٹی آف سائنس اور ٹکنالوجی، ماحولیات اور جنگل، کنسلٹیٹیو کمیٹی، وزارت طاقت، سائنس اور ٹکنالوجی اور ٹورزم۔
  • 1997–1998 :جوئنٹ سکریٹری، بی جے پی پارلیمانی پارٹی۔
  • 1998–99 :یونین منسٹر آف اسٹیٹ، خارجی امور۔
  • 13 اکتوبر 1999 – 31 اگست۔۔ 2001: یونین منسٹر آف اسٹیٹ (آزاد چارج)۔ اسمال اسکیل انڈسٹریز اینڈ ایگرو اینڈ رورل انڈسٹریز؛ ڈیپارٹمینٹ آف پرسنل اینڈ ٹریننگ: منسٹری آف پرسنل میں پینشن ویلفیر ڈپارٹمینٹ، عوامی شکایات اور پینشن: ڈپارٹمینٹ آف ایٹمک اینرجی اینڈ ڈپارٹمینٹ آف اسپیس۔
  • 1 ستمبر 2001 – 1 نومبر 2001: یونین منسٹر آف اسٹیٹ، اسمال اسکیل انڈسٹریز؛ پرسنل، ٹریننگ، پینشن، ایڈمنسٹریٹو ریفارم اینڈ عوامی شکایات؛ ڈپارٹمینٹ آف ایٹمیک اینرجی: ڈپارٹمینٹ آف اسپیس۔

29 جنوری 2003-8 دسمبر 2003: یونین منسٹر آف اسٹیٹ اسمال اسکیل انڈسٹریز۔ ایڈمنسٹریٹو ریفارم اینڈ عوامی شکایات؛ ڈپارٹمینٹ آف ایٹمیک اینرجی: ڈپارٹمینٹ آف اسپیس۔

  • 14 دسمبر 2003 –تا حال: صدر، بی جے پی، راجستھان۔
  • 8 دسمبر 2003 – 8 دسمبر 2008:وزیر اعلیٰ، راجستھان۔
  • 2 جنوری 2009 – 8 دسمبر 2013: راجستھان مجلس قانون ساز اسمبلی میں حزب مخالف کے لیدر۔
  • 8 دسمبر 2013 –تا حال: وزیر اعلیٰ راجستھان۔

کام

  • راجستھان گورو یاترا[8]
  • بھاما شاہ یوجنا [9]
  • iStart راجستھان۔ [10][11]
  • जल स्वावलम्बन [12][13]
  • دیگر اسکیم اور کام [14]

حوالہ جات

  1. دائرۃ المعارف بریطانیکا آن لائن آئی ڈی: https://www.britannica.com/biography/Vasundhara-Raje — بنام: Vasundhara Raje — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017 — عنوان : Encyclopædia Britannica
  2. https://eci.gov.in/files/category/97-general-election-2014/
  3. "Profile on Rajasthan Assembly website"۔ Rajasthan Legislative Assembly Secretariat, Jaipur (Rajasthan) INDIA۔ مورخہ 3 مارچ 2016 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 مارچ 2014۔
  4. "Vasundhara Raje: A comeback politician who is also a fashion symbol"۔ Economic Times۔ 8 دسمبر 2013۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 مارچ 2014۔
  5. "Fifteenth Lok Sabha Members Bioprofile"۔ Lok Sabha Secretariat۔ مورخہ 10 مارچ 2014 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 مارچ 2014۔ |archiveurl= اور |archive-url= ایک سے زائد مرتبہ درج ہے (معاونت); |archivedate= اور |archive-date= ایک سے زائد مرتبہ درج ہے (معاونت)
  6. Life and Career – Vasundhara Raje
  7. "Profile of Rajasthan"۔ Nationsroot inc۔ مورخہ 26 دسمبر 2018 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔
  8. "Raje's yatra to skip Sheo, raising political hackles"۔ www.hindustantimes.com۔ Hindustan Times۔ مورخہ 26 دسمبر 2018 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 7 اگست 2018۔
  9. "Raje's yatra to skip Sheo, raising political hackles"۔ www.bhamashah.rajasthan.gov.in۔ مورخہ 26 دسمبر 2018 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔
  10. "iStart Rajasthan by Satyam Kumar & CM Vasundhara Raje"۔ www.bhamashah.rajasthan.gov.in۔ مورخہ 26 دسمبر 2018 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔
  11. "Rajasthan Government Doubles Down On Startup Support, Launches IStart Programme"۔ www.inc42.com۔ مورخہ 26 دسمبر 2018 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔
  12. "मुख्यमंत्री जल स्वावलम्बन अभियान से प्रदेश बन रहा है जल आत्मनिर्भर"۔ www.suraaj.rajasthan.gov.in۔ مورخہ 26 دسمبر 2018 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔
  13. "Jal Swavlamban Yojna"۔ www.mjsa.water.rajasthan.gov.in۔ مورخہ 26 دسمبر 2018 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔
  14. "Schemes by Vasundhara Raje"۔ www.ryvp.rajasthan.gov.in۔ مورخہ 26 دسمبر 2018 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔ |archiveurl= اور |archive-url= ایک سے زائد مرتبہ درج ہے (معاونت); |archivedate= اور |archive-date= ایک سے زائد مرتبہ درج ہے (معاونت)
This article is issued from Wikipedia. The text is licensed under Creative Commons - Attribution - Sharealike. Additional terms may apply for the media files.