نضر بن شمیل

نضر بن شمیل محدث و فقیہ اور نحو و لغت کا ماہر۔ مرو اور ملک خراسان میں سنت کا اولین علمبردار۔

نام و نسب

نضر نام اور ابوالحسن کنیت تھی،پورا شجرۂ نسب یہ ہے،نضر بن شمیل بن خرشہ بن یزید بن کلثوم بن عترہ بن زہیر بن جلہمہ بن حجر بن خزاعی بن مازن بن مالک بن عمرو بن تمیم[1] یہ شجرہ صرف ابن ندیم نے ذکر کیا ہے،ورنہ دوسرے تذکرہ نگاروں نے مختلف طور پر درمیان سے متعدد ناموں کو حذف کر دیا ہے،جس کی وجہ سے اکثراشتباہ واقع ہوجاتا ہے،اغلباً اختصار کے لیے ایسا کیا گیا ہے، وطناً بصری اورمروزی کہلاتے ہیں،بنو مازن سے خاندانی تعلق کی بناپر مازنی کی نسبت کو زیادہ شہرت حاصل ہوئی۔

ولادت

122ھ مطابق 740ء میں وہ خراسان کے شہر مروز میں پیدا ہوئے جب امام نضر صرف 5،6 سال کے تھے، ا ن کے والد انہیں اپنے ہمراہ لے کر بصرہ چلے آئے، پھر وہیں کے ہو رہے ،بصرہ بھی اس عہد میں ممتاز علمی مرکز شمار ہوتا تھا،اس لیے ابن شمیل تمام تر علمی ماحول میں پروان چڑھے اور عمر کا پیشتر زمانہ درس وافادہ اورتالیف وتصنیف میں وہیں گزرا، جب وہ معاشی تنگی سے عاجز آکر بصرہ سے مرو منتقل ہوئے تو خلیفہ مامون نے ان کے ساتھ بہت اعزاز واکرام کا معاملہ کیا، اورانہیں اس شہر کے منصبِ قضاء پر فائز کرکے ان کو مال و زر سے نہال کر دیا۔[2]

فضل وکمال

انہیں حدیث، فقہ،لغت،نحو،ادب،تاریخ اورانساب پر یکساں عبور تھا،یہ فیصلہ کرنا دشوار ہے کہ ان کے فکر و نظر کا خصوصی جولانگاہ کون سافن تھا؟علم وفضل کے اعتبار سے ابن شمیل بہت جلیل القدر اورعالی مرتبہ تھے،ائمہ تابعین حمید اور ہشام بن عروہ وغیرہ سے روایت کیا ہے۔ ان کے شاگردوں میں ابن معین اور ابن المدنی وغیرہ ہیں۔

تصنیفات

کتاب الصفات کے نام سے لغت میں 5 جلدوں میں کتاب تصنیف کی۔ پہلی جلد میں انسان کی پیدائش اس کے عادات واطوار اور عورتوں کی صفات،دوسری جلد میں مکانات پہاڑ وغیرہ،تیسری میں اونٹ ،چوتھی میں گھوڑا،چڑیا چاند،سورج اور شراب وغیرہ،پانچویں جلد میں انگور کی زراعت،درخت ہوا بارش اوربادل وغیرہ کا تفصیلی بیان ہے،اس کے علاوہ الصلاح اور غریب الحدیث "کتاب النوادر" "کتاب المعانی" کتاب المصادر ،المدخل الی کتاب العین،کتاب الجیم، کتاب الشمس والقمر۔ ان کی مشہور تصانیف ہیں۔

وفات

ذی الحجہ 203ھ کی آخری تاریخ کو مرو ہی میں راہی ملک عدم ہوئے[3] یکم محرم 204ھ کو تدفین عمل میں ائی

حوالہ جات

  1. الفہرست لابن ندیم:77
  2. الاعلام:3/1104
  3. طبقات ابن سعد:7/18
This article is issued from Wikipedia. The text is licensed under Creative Commons - Attribution - Sharealike. Additional terms may apply for the media files.