میرا بائی

میرا بائی (پیدائش: 1498ء — وفات: 1546ء) ہندو دھرم کے بھگوان کرشن کی بھکتی والے فرقے کی مقبول شاعرہ تھیں۔ ان کا جنم 1504ء میں جودھ پور کے کڑکی گاؤں میں ہوا تھا۔ان کے والد کا نام رتن سنگھ تھا۔ ان کے شوہر ادے پور کے رانہ کُمار بھوجراج تھے۔ ان کی شادی کے کچھ وقت بعد ہی ان کے شوہر کا انتقال ہو گیا۔ میرا کو اپنے خاوند کے مرنے پر ان کی چتا پر ستی کرنے کی کوشش کی گئی لیکن میرا اس کے لیے تیار نہیں تھی۔ وہ دنیا سے اداس ہو گئی اور سادھو سنتوں کی سنگت میں ہری کیرتن (ہندو مقدس مناجات جو گیت کی شکل میں ادا ہوتے ہیں) کرتے ہوئے وقت گزارنے لگی۔ اس کے بعد اس نے گھر چھوڑ دیا اور تیرتھ یاترا پر نکل گئی۔ وہ بہت دنوں تک ورنداون میں رہی اور پھر دوارکا چلی گئی۔ جہاں 1560ء میں ان کی موت ہوئی۔

میرا
میرا بائی کی ایک خیالی تصویر
ذاتی
پیدائش 1498ء
کرکی، ضلع پالی، ریاست جودھ پور،
(موجودہ راجستھان، بھارت)
وفات 1546ء (48 سال)
مذہب ہندو مت
وجہ شہرت شاعرہ، بھکتی تحریک،
ویشنو مت (کرشن)

تخلیقات

میرا بائی کی جانب سے نے چار کتابیں لکھی گئی۔

  • برسی کا مائرہ
  • گیت گووند ٹیکا
  • راگ گووند
  • راگ سورٹھ کے پد

اس کے علاوہ میرا بائی کے گیت "میرا بائی کی پداولی" نامی کتاب میں درج کیے گئے ہیں۔

شاعری

میرا اور کرشن

میرا اپنے کرشن کی محبوبہ تھی یعنی میرا کرشن کو اپنے شوہر مانتی تھی۔ اس کا خیال تھا کہ اس دنیا میں کرشن کے سوائے کوئی مرد ہے ہی نہیں۔ وہ کرشن کی حیثیت کی دیوانی تھی۔

بسو میرے نینن میں نندلال۔
موہنی مورتی، سانوری، سرت نینا بنے وصال۔۔
ادھر سدھارس مرلی باجتی، ار بیجنتی مال۔
چھوٹا گھنٹکا کٹی تٹ سوبھتّ، نوپر شبد رسال۔
میرا پربھو سنتن سکھدائی، بھگت بچھل گوپال۔۔

انہوں نے اپنی بہت سی شاعری راجستھانی زبان میں لکھی۔ اس کے علاوہ کچھ خالصتا ادبی برج بھاشا میں بھی لکھی گئی ہے۔ انہوں نے پیدائشی شاعرہ نہ ہونے کے باوجود بھگتی کی روح میں شاعرہ کی شکل میں شہرت فراہم کی۔ انہوں نے خاص طور پر اپنی شاعری میں قضاء اور پرسکون استعمال کیا ہے۔

من رے پاسی ہری کے چرن۔
سبھگ سیتل کمل - کومل ترودھ جوالا ہرن۔
جو چرن پرہملاد پرسے اندر-پدوی-ہان۔۔
جن چرن دھرو اٹل کینہؤں راکھ اپنی سرن۔
جن چرن براہمانڈ مینتھیؤں نکھسکھو شری بھرن۔۔
جن چرن پربھو پرس لنِہؤں تری گوتم دھرنی۔
جن چرن دھرتھوں گوبردھن غرب مدھوا ہرن۔۔
داس میرا لال گردھر اعظم تارن ترن۔۔

حوالہ جات

    This article is issued from Wikipedia. The text is licensed under Creative Commons - Attribution - Sharealike. Additional terms may apply for the media files.