لسان القدس

لسان القدس یا لغة مقدسة کے الفاظ عربی زبان سے لے گئے ہیں جن کا مطلب ہے پاکیزہ زبان، اعلیٰ درجے کی زبان ، یا متقی پرہیز گاروں کی زبان جو مختلف مذاہب کے اجتماعات اور مذہبی ادب میں استعمال کی جاتی ہے۔

اسلام

کلاسیکی عربی یا قرآنی عربی وہ زبان ہے جو قرآن میں مستعمل ہے۔ مسلمان قرآن کو مقدس نزول سمجھتے ہیں۔ یہ پاکیزہ سمجھا جاتا ہے اور ایک دائمی دستاویز تسلیم کیا گیا ہے۔ الفاظ کی تبدیلی کے ساتھ ہم معنی عربی متن کو بھی قرآن نہیں مانا گیا۔ اسی طرح دوسری زبان میں دست یات قرآن کے تراجم بھی قرآن ہی نہیں تسلیم کیے گئے ہیں؛ بلکہ انہیں تاویلی متن سمجھا گیا گیا جو مقدس پیام کو دوسری کی زبانوں تک پہنچانی کی کوشش سمجھی گئی ہے۔ اسی وجہ سے زیادہ تر نماز اور دیگر دعائیہ کلمات عربی ہی میں ہوتے ہیں۔ علمائے اسلام پر اس لیے لازم ہے کہ وہ قرآن کو عربی زبان میں سمجھیں اور اسی میں اس کی تاویل کریں۔

بدھ مت

پارسیت

تاؤ مت

جین مت

مسیحیت

ہندو مت

حوالہ جات

    This article is issued from Wikipedia. The text is licensed under Creative Commons - Attribution - Sharealike. Additional terms may apply for the media files.