الٹی

الٹی جسے قے بھی کہا ہے، کسی کے معدے سے مواد (مثلاً کھانا وغیرہ) کا منہ کے راستے یا بعض اوقات ناک سے غیر اختیاری اور قوی اخراج ہے۔[1]

ایک تصویر جس میں ایک شخص خون کی الٹی کر رہا ہے۔
جماعت بندی اور بیرونی ذرائع
خاصیت گیسٹرو اینٹرولوجی
آئی سی ڈی-10 R11.
آئی سی ڈی-9 787
عنوانات D014839

الٹی مختلف قسم کی بیماریوں سے بھی ہو سکتی ہے؛ یہ مختلف قسم کی جسمانی تکالیف جیسے کہ ورم معدہ (gastritis) یا تسمم (poisoning) کے مخصوص ردِ عمل میں پیش آ سکتی ہے یا دماغ کی رسولی کے مرض کے غیر مخصوص اثرات کے نتیجے میں بھی ہو سکتی ہے۔ الٹی ہونے یا آنے کے احسان کو غثیان (nausea) کہا جاتا ہے، یہ احساس اکثر ہوتا ہے لیکن اس میں ہمیشہ الٹی نہیں ہوتی۔ بعض اوقات غثیان یا الٹی روکنے کے لیے الٹی روکنے والی دوائیاں (Antiemetics) کی ضروری ہوتی ہیں۔ کچھ صورتوں میں، جہاں نابیدگی (dehydration) ہوتی ہے، دروں وریدی کے سیال (intravenous fluid) کی ضرورت پڑتی ہے۔ خود انگیختہ الٹی (Self-induced vomiting) کھانے کے عارضہ (eating disorder) کا ایک جزو ہو سکتی ہے، جیسے کہ ہوکا غثیان (bulimia nervosa) اور جو اب اپنے آپ میں ہی خود ایک کھانے کا عارضہ، ”purging disorder“ ہے۔[2]

الٹی اگلنے (regurgitation) سے مختلف ہے، اگرچہ دونوں اصطلاحات قابلِ مبادلہ طور پر اکثر استعمال کی جاتی ہیں۔ ”اگلنے” میں غیر ہضم شدہ غدا کا غذائی نالی سے ہو کر منہ کے راستے سے اخراج ہوتا ہے، اس میں کسی قسم کی قوت یا خفگی نہیں ہوتی جیسے کہ الٹی میں ہوتا ہے۔ الٹی ہونے اور اگلنے کے عمل کے اسباب عام طور پر مختلف ہیں۔

شکمی مواد (gastric content) کے حلقہ تنفس (respiratory tract) میں داخل ہو جانے سے الٹی خطرناک ثابت ہو سکتی ہے۔

طویل عرصے تک اور حد سے زیادہ الٹیاں آنے سے جسم میں پانی کی مقدار کم کر ہو جاتی ہے۔

بار بار یا وافر مقدار کی الٹیاں غذائی نالی میں بردگی یا کٹاؤ کے عمل (erosion) یا غذائی نالی کی لعابی جھلّی میں چھوٹے سراخوں کا باعث ہو سکتی ہیں۔ اس بیماری کو انگریزی زبان میں میلوری-ویس سینڈروم کہتے ہیں۔

حوالہ جات

  1. Tintinalli, Judith E.۔ Emergency Medicine: A Comprehensive Study Guide (Emergency Medicine (Tintinalli))۔ New York: McGraw-Hill Companies۔ صفحہ 830۔ آئی ایس بی این 0-07-148480-9۔
  2. "New Eating Disorder: No Binge, Just Purge"۔ 20 ستمبر 2007۔ مورخہ 24 دسمبر 2018 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔
This article is issued from Wikipedia. The text is licensed under Creative Commons - Attribution - Sharealike. Additional terms may apply for the media files.