عاطف اسلم

عاطف اسلم ایک معروف پاکستانی گلوکار ہیں جو پاکستانی شہر وزیرآباد میں پیدا ہوئے اور راولپنڈی، لاہور میں تعلیم حاصل کی۔ وہ 12 مارچ، 1983ء میں پیدا ہوئے۔ ان کے مشہور گیت، عادت، ہم کس گلی جارہے ہیں، وہ لمحے، دوری اور تیرے بنکچھ اس طرح ہیں۔

عاطف اسلم
عاطف اسلم

معلومات شخصیت
پیدائش 12 مارچ 1983 (36 سال) 
وزیر آباد  
شہریت پاکستان  
فنی زندگی
صنف پاپ موسیقی  
آلات موسیقی گٹار ، صوت  
پیشہ گلو کار ، گلو کار-گیت نگار ، اداکار ، فلم اداکار  
اعزازات
دستخط
 
ویب سائٹ
ویب سائٹ باضابطہ ویب سائٹ 
IMDB پر صفحہ 

ابتدائی دور

9 سال کی عمر میں وہ اپنے اہل خانہ کے ہمراہ وزیرآباد سے لاہور منتقل ہو گئے جہاں انہوں نے ڈویژنل پبلک اسکول میں داخلہ لیا۔ 1995ء میں وہ لاہور آئے اور ڈویژنل پبلک اسکول ماڈل ٹاؤن لاہور میں اپنی تعلیم جاری رکھی۔ انہیں اسکول کی کرکٹ ٹیم میں گیند باز کی حیثیت سے منتخب کر لیا گیا۔ انہوں نے پاکستان کرکٹ ٹیم میں جانے کے لیے سر توڑ کوشش کی۔

انھوں نے اپنی ثانوی تعلیم، پی اے ایف کالج لاہور میں جاری رکھی اس دور میں انھیں موسیقی سے محبت ہو گئی۔ ان کے بڑے بھائی کے پاس 8000 گیتوں کا مجموعہ موجود تھا جس میں ہر قسم کے گیت موجود تھے۔ وہ انھیں سنتے رہتے اور اسی دور میں انہوں نے اپنی آواز میں نکھار پیدا کیا اور بہت جلد گلوکاری سیکھنے لگے۔ انہیں کرکٹ کا جنون کی حد تک شوق تھا۔ وہ شیپز کرکٹ کلب میں مشق کیا کرتے، جہاں انہیں ماضی کے مایہ ناز کرکٹ کھلاڑی عمران خان مختلف مشورے دیتے تھے۔

موسیقی کا دور

عاطف اسلم نے گلوکاری کا آغاز جل بینڈ میں مرکزی صداکار کی حثیت سے کیا۔ اس کا پہلا گانا عادت بہت جلد پاکستان اور انٹرنیٹ کے ذریعے باقی دنیا میں مشہور ہو گیا۔ اس گانے نے عاطف اسلم کو ایک الگ پہچان دی۔ اس کے بعد جل میں عاطف اور دوسرے رکن گوہر میں اختلافات پیدا ہو گئے اور اس کے بعد عاطف نے اکیلا گانا شروع کیا اور اپنی پہلی البم جل پری ریلیز کی۔

بالی وڈ

جل پری اپنی منفرد موسیقی اور عاطف اسلم کی دلکش آواز کی بدولت بہت مقبول ہوئی۔ اس مقبولیت نے بالی وڈ فلموں کے دروازے ان پر کھولے اورانھیں نے بھارتی فلموں میں پس پردہ گلوکاری کا آغاز شروع کیا۔ بہت جلد عاطف پاکستان و ہندوستان دونوں میں نوجوان نسل کے پسندیدہ گلوکار بن گئے۔

تنقید

عاطف کی مقبولیت اور موسیقی کی باقاعدہ تعلم نہ ہونے کی وجہ سے بہت سے سینئر گلوکار ان سے خوش نظر نہیں آتے اور ان کے گانوں کو خاطر خواہ اہمیت نہیں دیتے۔ مگر اس کے باوجود ان کو عوام میں پسند کا درجہ حاصل ہے۔

This article is issued from Wikipedia. The text is licensed under Creative Commons - Attribution - Sharealike. Additional terms may apply for the media files.