طلیطلہ

طلیطلہ (Toledo) ہسپانیہ کا ایک شہر ہے جو دار الحکومت میڈرڈ (مادرید)کے جنوب میں دریائے تاخو (Tajo) کے کنارے واقع ہے۔ مسلمانوں کے عہد حکومت میں اس شہر نے عالمی سطح پر شہرت پائی۔ پانچویں صدی ہجری میں طوائف ملوکی کے عہد میں یہ بنو ذوالنون کا دار الحکومت رہا۔ بعد ازاں یہ سلطنت ہسپانیہ کا دار الحکومت بھی رہا۔

  

طلیطلہ
(ہسپانوی میں: Toledo) 
 

طلیطلہ
پرچم
طلیطلہ
نشان

انتظامی تقسیم
ملک ہسپانیہ [1]  [2][3]
دارالحکومت برائے
تقسیم اعلیٰ صوبہ طلیطلہ ، کاستیا-لا مانچا  
جغرافیائی خصوصیات
متناسقات 39.866666666667°N 4.0333333333333°W / 39.866666666667; -4.0333333333333 ، 39.86765°N 4.00988°W / 39.86765; -4.00988   [4]
رقبہ 232.1 مربع کلومیٹر  
بلندی 529 میٹر ، 455 میٹر  
آبادی
کل آبادی 84282 (register office ) (2018)[5][6] 
مزید معلومات
جڑواں شہر
اوقات متناسق عالمی وقت+01:00 (معیاری وقت )، 00 (روشنیروز بچتی وقت ) 
گاڑی نمبر پلیٹ
TO 
رمزِ ڈاک
45001–45009 
باضابطہ ویب سائٹ باضابطہ ویب سائٹ 
جیو رمز {{#اگرخطا:6361828،2510409  |}}
[[file:|16x16px|link=|alt=]] 
نحوی غلطی
[مکمل اسکرین پر]
مسجد باب المردوم، طلیطلہ کے مسلم دور کی باقی رہ جانے والی واحد مسجد، 12 ویں صدی میں گرجا بنا دی گئی تھی

رومیوں کے زمانے میں یہ طلیطم (Toletum) کہلاتا تھا جو انہوں نے 193 ق م میں فتح کیا تھا۔ ان کے عہد میں ہسپانیہ میں مسیحیت کا دور دورہ ہوا۔ 418ء میں طلیطلہ میں فسیقوطی (Visigoth) قابض ہوئے۔ انہوں نے طلیطلہ کو پایۂ تخت بنایا اور جب شاہ ریکارڈ نے 587ء میں مسیحت قبول کی تو یہ شہر جزیرہ نما آئبیریا(ایبیریا) کا مذہبی صدر مقام بن گیا۔

مسجد مسیح نور (Mezquita de Cristo de la Luz) طلیطلہ کی دس مسجدوں میں سے اب باقی رہ جانے والی واحد مسجد ہے۔ یہ مسجد مسلمانوں کی آبادی مدینہ میں واقع تھی۔ واضح رہے کہ المغرب و افریقیہ میں شہر کا وہ علاقہ جو مسلم اکثریتی ہوتا تھا مدینہ کہلاتا تھا بالکل اسی طرح ہسپانیہ پر کیونکہ شمالی افریقہ تہذيب کے گہرے اثرات تھے اس لیے یہاں بھی شہر کے مسلم اکثریتی علاقوں کو مدینہ کہا جاتا تھا۔ اپنے زمانے میں یہ مسجد "مسجد باب المردوم" کہلاتی تھی۔ تاہم اب گرجا بنائی جا چکی ہے۔ اس کے صدر دروازے پر کوفی رسم الخط سے یہ تحریر ہے

بسم اللہ الرحمن الرحیم۔ احمد ابن حدیدی نے اپنے سرمائے سے یہ مسجد تعمیر کرائی، اس کے لیے وہ اللہ سے جنت کا خواستگار ہے۔ یہ اللہ کی مدد سے موسیٰ بن علی ماہر تعمیرات کی زیر ہدایت محرم 390ھ میں مکمل ہوئی

طلیطلہ پر عیسائیوں کے قبضے کے بعد 1085ء میں الفانسو ششم( الفونسو) نے اس مسجد کو گرجا قرار دے دیا۔ 1186ء میں الفانسو(الفونسو) ہشتم نے مسجد سینٹ جان کے نائٹوں(گھڑسواروں) کو دے دی اور پھر اس کا نام کلیسائے صلیب مقدس (Cristo de la Luz) قرار پایا۔

یونیسکو نے 1986ء میں شہر کی ثقافتی و تاریخی اہمیت کے پیش نظر اس کو عالمی ثقافتی ورثہ قرار دیا تھا۔

شہر کی موجودہ آبادی 80 ہزار سے زائد ہے۔

نگار خانہ

  1. archINFORM location ID: https://www.archinform.net/ort/5976.htm — اخذ شدہ بتاریخ: 5 نومبر 2018
  2.  "صفحہ طلیطلہ في GeoNames ID"۔ GeoNames ID۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 دسمبر 2019۔
  3.   "صفحہ طلیطلہ في ميوزك برينز."۔ MusicBrainz area ID۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 دسمبر 2019۔
  4.   "صفحہ طلیطلہ في خريطة الشارع المفتوحة"۔ OpenStreetMap۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 دسمبر 2019۔
  5. حوالہ یو آر ایل: https://www.ine.es/dynt3/inebase/index.htm?padre=525 — مصنف: National Statistics Institute
  6. Cifras oficiales de población resultantes de la revisión del Padrón municipal a 1 de enero — اخذ شدہ بتاریخ: 2019 — ناشر: National Statistics Institute
This article is issued from Wikipedia. The text is licensed under Creative Commons - Attribution - Sharealike. Additional terms may apply for the media files.