صوبہ خوست
خوست (انگریزی: Khost پشتو:خوست) افغانستان کے چونتیس صوبوں میں سے ایک ہے۔ جو پاکستان سے متصل ہے۔ یہ ملک کے مشرقی حصہ میں واقع ہے۔ صوبہ خوست ماضی میں صوبہ پکتیا کا حصہ تھا اور پہلا علاقہ تھا جسے سویت قبضے سے چھڑایا گیا تھا۔
صوبہ خوست |
---|
حالات
20 نومبر 2009ء کو ایک بم دھماکے میں تین عام شہری ہلاک اور 3 زخمی ہو گئے۔ یہ دھماکا خوست شہر کے باہر ایک گاڑی میں نصب تھا۔ جرائم کے تحقیقاتی ادارے کے سربراہ کے مطابق یہ حملہ طالبان نے کیا تھا۔
24 نومبر 2009ء افغان وزارت داخلہ کے مطابق 6 افراد جن میں 5 بچے شامل تھے اور ریموٹ کنٹرول بم دھماکے میں ہلاک ہو گئے۔
سیاست
صوبہ خوست کے حالیہ گورنر حمید اللہ قلندر زئی ہیں۔
طرز معاشرت اور جغرافیہ
پشتون اکثریتی قبائل پر مشتمل صوبہ خوست کی آبادی تقریباً 638849 افراد ہے جس کی سرحدیں پاکستان سے متصل ہیں۔
اضلاع

خوست کے اضلاع (ضلع شمال اس میں شامل نہیں ہے).
ضل | صدر مقام | آبادی[1] | رقبہ[2] | تبصرہ |
---|---|---|---|---|
باک | 27,675 | |||
گربوز | 30,751 | |||
جاجی میدان | 23,197 | |||
خوست (متون) | 160,214 | |||
مندوزئی | 61,682 | |||
موسیٰ خیل | 41,998 | |||
نادر شاہ کوٹ | 37,193 | |||
قلندر | 11,406 | |||
سباری | 89,779 | |||
شمال | 13,523 | 2005ء میں پکتیا سے جدا ہوا | ||
سپیرہ | 26,685 | |||
تانی | 67,096 | |||
تیرے زئی |
حوالہ جات
This article is issued from
Wikipedia.
The text is licensed under Creative
Commons - Attribution - Sharealike.
Additional terms may apply for the media files.