صدر الشہید
نام
پورا نام عمر بن عبد العزیزبن عمر بن مازہ المعروف بہ صدر الشہید:حسام الدین لقب تھا،ان کی کنیت ابو محمد ہے جبکہ شہرت الصدر الشہید اور حسام الشہيد سے پائی ہے۔
حصول علم
فقہ وغیرہ علوم اپنے باپ ب رہان الدین کبیر عبد العزیز سے پڑھے اور اس قدر تحصیل علوم میں کوشش کی کہ خراسان کے علما وفضلاء پر علم و فضل وحسن کلام میں فوقیت لے گئے اور آپ کی فضیلت کا موافق و مخالف نے اقرار کیا۔ ماوراء النہر میں آپ کا علمی رعب تھا چنانچہ اس عزت و توقیر سے مدت تک آپ تدریس و تصنیف میں مشغول رہےعلم فقہمیں یگانۂ زمانہ تھے اپنے زمانہ کے ائمہ کبار میں سے تھے علم منقول و معقول کے بڑے عالم تھے۔ خلاف و مذہب میں آپ کو ید طولیٰ حاصل تھا اور علم اصول کے بڑے ماہر اپنے والد ب رہان الکبیر عبد العزیز سے تعلیم حاصل کی۔ بڑے بڑے علما سے مناظرے کیے فقہا کو درس دیتے، بادشاہ ان کی رائے سے فیصلے کرتے۔
تلامذہ
صاحب محیط اور صاحب الہدایہ اور عمر بن محمد عقیلی نے آپ سے فقہ پڑھی۔ صاحب ہدایہ نے اپنی معجم شیوخ میں لکھا ہے کہ میں نے آپ سے علم نظرو فقہ کو پڑھا اور آپ میری بڑی عزت کیا کرتے تھے اور مجھ کو اپنے خاص تلامذہ میں رکھا ہوا تھا لیکن افسوس مجھ کو آپ سے روایت کی اجازت حاصل کرنے کا اتفاق نہ ہوا اور اب مجھ کو بذریعہ ایک شیخ کے آپ سے روایت حاصل ہے۔
تصنیفات
آپ کی مشہور تصانیف سے یہ ہیں
- الفتاوی الکبریٰ
- الفتاوی الصغریٰ
- عمدۃ المفتی والمستفتی
- شرح ادب القاضی للخصاف
- کتاب منتقی
- شرح الجامع الصغیر
- الواقعات الحسامیہ[1]
حوالہ جات
- موسوعہ فقہیہ ،جلد 12 صفحہ 381، وزارت اوقاف کویت، اسلامک فقہ اکیڈمی انڈیا
- الفوائد البہیہ لكھنوی ص 149