علاؤ الدین الکاسانی
علاؤ الدين الكاسانی ابو بكر بن مسعود جو صاحب البدائع اور ملک العلماء کے لقب سے ملقب ہیں۔
نام
ابو بكر بن مسعود بن احمد بن علاؤ الدين ملك العلماء الكاسانی صاحب البدائع شارح تحفۃ الفقہاء ہیں
مشائخ
آپ کے اساتذہ میں یہ شخصیات ہیں علاؤ الدین سمرقندی، صدر الاسلام البزدوی ،ميمون المكحولی، ان کی کتاب: السلطان المبين فی اصول الفقہ ہے
استادکے ہاں مقام
جب آپ نے محمد بن احمد سمر قندی کی ملازمت کی اور ان سے ان کی عظیم تصانیف تحفۃ الفقہاء کو پڑھا اور اس کی شرح بدائع نام سے تصنیف کی تو محمد سمر قندی نے نہایت خوش ہوکر اپنی بیٹی فاطمہ سے (جو نہایت شکیلہ و عقیلہ اور کتاب تحفۃ الفقہاء کی حافظہ تھیں اور روم کے بادشاہ اس کے خواستگار تھے) ان کی شادی کردی اور مہر کے عوض شرح مذکور کو گردانا۔ آپ اکثر فتووں میں خطا کر جاتے تھے جب آپ کی بیوی آپ کو وجہ خطا کی بتادیتی تو آپ اس کے قول کی طرف رجوع کرلیتے تھے۔ آپ کے نکاح سے پہلے محمد سمر قندی اور ان کی بیٹی فاطمہ کے دستخط سے فتاویٰ جاری ہوتے تھے،جب آپ کا نکاح فاطمہ سے ہو گیا تو تینوں کے دستخط ہونے لگے۔
تصنیفات
- کتاب بدائع فی شرح تحفۃالفقہاء
- کتاب السلطان المبین فی اصول الدین[1]بہت عمدہ تصنیف فرمائیں
وفات
الکاسانی کی وفات 587ھ میں ہوئی حلب کے قبرستان ظاہریہ میں مقام ابراہیم خلیل اللہ میں اپنی بیوی فاطمہ کے پاس مدفون ہوئے[1]
حوالہ جات
- الجواہر المضيئہ فی طبقات الحنفیہ قرشی4/ 25.