شجاعت بخاری
شجاعت بخاری ( 1954/55 – 14 جون 2018ء) ایک کشمیری صحافی اور سری نگر کے اخبار روشن کشمیر کے مدیر تھے۔ شجاعت ادبی مرکز کامراز کے صدر تھے، یہ کشمیر کی ثقافتی اور ادبی تنظیم ہے۔ انہوں نے کئی کشمیر امن کانفرنسیں منظم کرنے میں اہم کردار ادا کیا تھا اور پاکستان کے ساتھ ٹریک ٹو ڈپلومیسی کا حصہ بھی رہے۔[1] 14 جون 2018ء کو سرینگر کے پریس انکلیو علاقے میں ان کے دفتر کے باہر نامعلوم افراد نے ان کو فائرنگ کر کے مار ڈالا۔[1] اس سے قبل بھی ان پر تین پر قاتلانہ حملہ ہو چکا تھا، جن میں وہ محفوظ رہے۔[2]
شجاعت بخاری | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 25 فروری 1968 بارہمولہ |
تاریخ وفات | سنہ 2018 (49–50 سال) |
قومیت | بھارت |
مذہب | اسلام |
عملی زندگی | |
پیشہ | صحافی |
تعلیم
وفات
ان کو 14 جون 2018ء کو اپنی کار میں، جب ان پر حملہ کیا گیا۔ چار حملہ آوروں نے بہت قریب سے ان کے سر اور پیٹ میں ایک سے زیادہ مرتبہ فائرنگ کی، جس سے وہ ہلاک ہوئے۔[3]
ان کے دو پولیس محافظ[4] بھی حملے میں ہلاک ہو گئے تھے ایک موقع پر اور دوسرا بعد میں ہسپتال میں[5][6] اور ایک شہری زخمی ہوا۔[1]
خاندان
ان کے بھائی ، بشارت بخاری، ریاست جموں و کشمیر محبوبہ مفتی کی کابینہ میں وزیر قانون ہیں۔[7]
حوالہ جات
- "Journalist Shujaat Bukhari shot dead by gunmen in Srinagar"۔ Timesofindia.indiatimes.com۔ مورخہ 2018-06-15 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-06-14۔
- "Survival is The First Challenge for Journalism in Kashmir, Shujaat Bukhari Wrote 3 Months Ago"۔ News18۔ 2018-06-11۔ مورخہ 2018-06-14 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-06-15۔
- "'Rising Kashmir' editor Shujaat Bukhari shot dead; police say initial probe indicates terror attack"۔ Hindustan Times۔ 2016-04-22۔ مورخہ 25 دسمبر 2018 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-06-14۔
- "Rising Kashmir editor Shujaat Bukhari killed by terrorists in Srinagar"۔ The Indian Express۔ مورخہ 25 دسمبر 2018 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-06-14۔
- Deepali Singh (2018-04-04)۔ "Noted Kashmiri journalist Shujaat Bukhari shot dead in Srinagar"۔ Indiatoday.in۔ مورخہ 25 دسمبر 2018 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-06-14۔