رئیسانی
رئیسانی بلوچ قبیلہ 1800ء سے قبل رئیسانی قوم تین ہزار افراد پر مشتمل ایک چھوٹا سا قبیلہ تھا۔ جس کی ابتداءکے متعلق وثوق سے کچھ نہیں کہا جاسکتا۔ یہ کافی عرصے سے قلات میں رہتے ہیں۔ اور اس کی وجہ سے اس کے کچھ لوگ اپنے آپ کو پٹھان کہتے ہیں جو بلوچ اور براہوئی قبیلوں کے ساتھ مل گئے ہیں۔ یہ قبیلہ بلوچی اور بروہی دونوں زبا نیں استعمال کرتاہے۔ یہ لوگ سبی اور کچھی کے ضلعوں میں رہتے ہیں۔ اور ان میں سے کچھ لوگ مستونگ میں بھی قیام پزیر ہیں۔ موجودہ کے نامور شخصیات میں نواب محمد اسلم (بلوچستان کے وزیر اعلی )کا تعلق بلوچستان کے مشہور و معروف قبیلہ رئیسانی کے نواب خاندان سے ہے ان کے آباو اجداد ساراون کے قبائل کے چیف رہ چکے ہیں اور ان کے والد نواب غوث بخش رئیسانی کے شہادت کے بعد بڑے بیٹے ہونے کے ناطے وہ چیف آف ساروان کے منصب پر فائز ہیں۔ اور اس کے علاوہ وہ ایک ترقی پسند زمیندار بھی ہیں صدر بلوچستان زراعت چیمبر ہونے کے ناطے وہ زمینداروں میں نئی ٹیکنالوجی اور طریقے متعارف کر رہے ہیں اور اس کے علاوہ زمینداروں کے فلاح و بہبود میں بھی ان کا بڑا عمل دخل ہے۔ اپنے والد کے نقش و قدم پر چلتے ہوئے وہ جنگلی حیات کے بقاءکے لیے وائلڈ لائف کنزرویشن کے تا حیات ممبر بھی ہیں۔ وہ ایک سرگرم عمل سیاست دان ہوتے ہوئے اور ممبر مرکزی کمیٹی پاکستان پیپلز پارٹی، چار مرتبہ بلوچستان اسمبلی کے ارکان رہ چکے ہیں 9 اپریل 2008 ءکو بلا مقابلہ بلوچستان کے وزیر اعلی منتخب ہوئے اور اپنے منصب کا حلف اٹھایا نواب محمد اسلم کے مشاغل میں کوہ پیمائی، سیاست، زمینداری اور مچھلی کا شکار شامل ہیں۔ انہوں نے بیرن ملک دورے کیے ہیں جن میں برطانیہ، امریکا، سعودی عرب، جرمنی، فرانس، ایران، جاپان، عرب امارات، سویڈن، افغانستان، ہالینڈ، بیلجیئم اور سنگاپور شامل ہیں۔

شجرہ رئیسانی بلوچ قبیلہ
- رہیسانی
- جمال زئی
- جمال زئی
- سراج زئی
- اسمٰعیل زئی
- روشان زئی
- خانان زئی
- رستم زئی
- سالار زئی
- عسیب زئی
- اکبر زئی
- گوری زئی
- پند رانی
- جمال زئی
حوالہ جات
- نسب نامہ جہریج (قبائل سندھ) 1936ء
- تاریخ دودائی
- تاریخ کرد
- تاریخ طبرایٰ
- بلوچستان تاریخ کے آئینے میں