خلیفہ المسیح (لقب)

خلیفہ المسیح احمدیہ مسلم جماعت کے عالمی سربراہ کا لقب ہے۔

اصطلاح

خلیفہ کا تصور اسلام میں عام ہے اور جانشین کے معنی میں استعمال ہوتا ہے۔ اس کا آغاز بانی اسلام حضرت محمد ؐ کی وفات کے بعد ہی شروع ہو گیا جب پہلے جانشین ابو بکر کو خلیفہ رسول اللہ کے لقب سے پکارا جانے لگا۔ بعد میں یہ لفظ مختصر ہو کر پہلے چاروں جانشینوں کے لیے استعمال ہونے لگا۔

احمدیہ عقائد کے مطابق خلیفہ المسیح کا لقب ان مذہبی سربراہان کے لیے استعمال کیا جاتا ہے جو مرزا غلام احمد کی وفات کے بعد ان کے روحانی جانشین قرار پاتے ہیں۔ 2016 میں پانچویں خلیفہ المسیح مرزا مسرور احمد ہیں۔

احمدیہ عقیدہ خلافت

احمدیہ عقیدہ کے مطابق خلافت کا نظام قرآن کی سورۃ النور میں موجود آیت استخلاف پر مبنی ہے۔ اس آیت میں مومنین سے زمین میں خلیفہ بنائے جانے کا وعدہ کیا گیا ہے۔ اس کے موافق پہلے حضرت محمدؐ کی وفات کے بعد اور پھر مرزا غلام احمد کی وفات کے بعد خلافت کا نظام جاری ہوا۔ خلیفہ اپنے پیشرو نبی، جس کا وہ خلیفہ ہے، کے ہی کاموں کو جاری رکھنے کا فریضہ سر انجام دیتا ہے۔ خلیفہ براہ راست خدا تعالیٰ کی رہنمائی میں کام کرتا اور صرف اسی کو جوابدہ ہے۔

احمدیہ عقیدہ کے مطابق خلافت ایک خالصتا روحانی نظام ہے جس کا دنیاوی سیاست اور حکمرانی کے ساتھ تعلق لازمی نہیں جیسا کہ بعض انبیا نبی ہونے کے ساتھ ساتھ سیاسی حکمران بھی تھے مثلا حضرت داودؑ اور حضرت محمدؐ اور بعض انبیا صرف نبی تھے سیاسی حکمران نہ تھے جیسا کہ حضرت عیسیٰؑ اور حضرت یحیٰ ؑ۔ احمدی خلفاء مرزا غلام احمد کی پیروی میں سیاسی حکمران نہیں نہ ہی کسی ریاست کا حصول ان کا مطمح نظر ہے۔

نمائندگان کے ذریعہ انتخاب کے باوجود خلیفہ المسیح کا انتخاب خدا کا انتخاب کہلاتا ہے کیونکہ احمدی عقیدہ کے مطابق خدا ان نمائندگان کی رہنمائی کرتا اور ان کی اکثریت کو تقویٰ اور دعاوں کی بدولت ایک شخص کی جانب راغب کر دیتا ہے۔

دوبارہ خلافت کے قیام کے متعلق بانی اسلام کی پیشگوئی

طریق انتخاب

خلیفہ الرسولؐ ابو بکر کے طریق انتخاب کی پیروی میں پہلے خلیفہ المسیح حکیم نورالدین اور دوسرے خلیفہ المسیح مرزا بشیر الدین محمود احمد کا انتخاب قادیان میں جمع تمام احمدیوں کی اکثریت نے کیا۔ جبکہ 1956 سے خلیفہ الرسولؐ عمر بن الخطاب کی پیروی میں ایک انتخاب خلافت کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔ یہ کمیٹی محض ایک خلیفہ المسیح کی وفات پر حرکت میں آتی ہے اور نئے خلیفہ المسیح کے انتخاب تک کام کرتی ہے۔ اس کے بعد کمیٹی از سر نو پس منظر میں چلی جاتی ہے اور کوئی اثر نہیں رکھتی۔

کمیٹی کا اجلاس ایک بند کمرہ میں ہوتا ہے جس کی سربراہی کمیٹی کا سب سے قدیم رکن کرتا ہے۔ انتخاب سے پہلے خلیفہ المسیح کے لیے ممکنہ نام جمع کیے جاتے ہیں۔ ہر رکن کمیٹی نام پیش کرنے کا اختیار رکھتا ہے۔ ہر نام کے لیے ساتھ ہی کم از کم ایک تائید ہونی ضروری ہے۔ تمام ناموں کو جمع کر لینے کے بعد باری باری ہر نام کے حق میں آراء گنی جاتی ہیں اور سب سے زیادہ آراء والے شخص کو نیا خلیفہ المسیح منتخب کر لیا جاتا ہے۔ رائے سب کے سامنے اور ہاتھ اٹھا کر دی جاتی ہے۔

کمیٹی کے اراکین میں احمدیہ مسلم جماعت کے اہم اداروں کے نمائندے نیز مختلف ملکی جماعتوں کے منتخب شدہ امیر شامل ہوتے ہیں۔

مدت انتخاب

خلیفہ المسیح کا انتخاب تا دم وفات ہے۔ خلیفہ المسیح کو معزول نہیں کیا جا سکتا۔

خلیفہ المسیح کا مقام

خلیفہ المسیح کی اطاعت

خلیفہ المسیح کی فہرست

حوالہ جات

    This article is issued from Wikipedia. The text is licensed under Creative Commons - Attribution - Sharealike. Additional terms may apply for the media files.