ابو عمارہ حمزہ کوفی
حمزہ بن حبیب، (پیدائش: 80ھ/699ء - وفات: 156ھ/772ء) پورا نام حمزہ بن حبیب بن عمارہ بن اسماعیل ہے۔ قرآن پاک کے قراء سبعہ میں سے ایک ہیں۔ آپ عکرمہ بن ریع کے خاندان کے ایک آزاد کردہ غلام تھے۔ آپ کا لقب الزایات تھا۔ آپ کے لقب کی وجہ یہ ہے کہ آپ کوفہ سے حلوان تیل لے جاتے تھے۔ علم قرات میں آپ حمران بن اعین عاصم اور ابن ابی لیلی کے شاگرد تھے۔ آپ کے شاگردوں میں قابل ذکر سفیان ثوری تھے۔ آپ کا شمار تابعین میں ہوتا ہے۔[1]
ابو عمارہ حمزہ کوفی | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
تاریخ پیدائش | سنہ 699 |
تاریخ وفات | سنہ 772 (72–73 سال) |
مذہب | اسلام |
فرقہ | اہل سنت |
عملی زندگی | |
پیشہ | ماہر اسلامیات |
![]() | |
احمد بن حنبل نے ان کی قرات کی کچھ خصوصیات کو شدت سے ناپسند کیا اور ابو عمارہ کے ہم عصر قاری، شعبہ بن عیاش ان کی قرات کے طریقہ کو بدعت سمجھتے تھے۔[2]
نام
پورا نام حمزہ بن حبیب بن عمارۃ الزیات ابو عمارہ التمیمی الکوفی یہ بنی تمیم میں سے تھے۔ امام العلم اور حافظ الحجۃ کے لقب سے مشہور ہیں۔
ولادت
ابو عمارہ حمزہ کی ولادت 80ھ میں ہوئی تھی۔ انہوں نے چند صحابہ کو دیکھا
شیوخ
ان کے اساتذہ میں مندرجہ ذیل لوگ شامل تھے
على حمران بن اعين، ابو اسحاق السبيعی، اعمش، جعفر الصادق، محمد بن عبد الرحمن بن ابی ليلى، ومغيرة بن مقسم۔
شاگرد
ابراہيم بن ادہم، ابراہيم بن طعمہ، اسحاق بن يوسف الازرق، بكر بن عبد الرحمن، جعفر بن محمد الخشكنی، حجاج بن محمد،خالد بن يزيد الطبيب، خلاد بن خالد الاحول، ابو الاحوص سلام بن سليم،سفيان الثوری، شعيب بن حرب، علی بن حمزہ الكسائی،يحيی بن زياد الفراء اوريحيى بن المبارك اليزيدی۔
حوالہ جات
- مکمل اسلامی انسائیکلوپیڈیا،مصنف: مرحوم سید قاسم محمود، ص 817
- Nasser, The Transmission of the Variant Readings of the Qur'an, p. 58.
- مقدمات فی علم القراءات،مؤلفین: محمد احمد مفلح القضاة، احمد خالد شكرى، محمد خالد منصور،ناشر: دار عمار - عمان (الاردن)