جھیل بیکال

جھیل بیکال جنوبی سائبیریا، روس میں واقع دنیا کی سب سے گہری اور میٹھے پانی کی بڑی جھیلوں میں سے ایک ہے۔ 12,500 مربع میل کے رقبے پر پھیلی اس جھیل کی زیادہ سے زیادہ گہرائی 1637 میٹر (5,369 فٹ) ہے۔ یہ 336 چھوٹے بڑے دریاؤں سے فیضیاب ہوتی ہے اور دنیا کے کل میٹھے پانی کے 20 فیصد کو اپنے اندر سموئے ہوئے ہے جبکہ روس کے کل میٹھے پانی کا 90 فیصد اس جھیل میں ہے۔

جھیل بیکال
Lake Baikal
محل وقوع سائبیریا، روس
جغرافیائی متناسق 53°30′N 108°0′E
قسم جھیل Continental rift lake
بنیادی اضافہ Selenge, Barguzin, Upper Angara
بنیادی کمی Angara
Catchment area 560,000 کلومیٹر2 (6.027789833×1012 فٹ مربع)
نکاسی طاس ممالک روس اور منگولیا
زیادہ سے زیادہ. لمبائی 636 کلومیٹر (2,087,000 فٹ)
زیادہ سے زیادہ. چوڑائی 79 کلومیٹر (259,000 فٹ)
رقبہ سطح 31,722 کلومیٹر2 (3.4145×1011 فٹ مربع)[1]
اوسط گہرائی 744.4 میٹر (2,442 فٹ)[1]
زیادہ سے زیادہ. گہرائی 1,642 میٹر (5,387 فٹ)[1]
پانی کا حجم 23,615.39 کلومیٹر3 (5,700 cu mi)[1]
Residence time 330 years[2]
ساحل کی لمبائی1 2,100 کلومیٹر (6,889,760 فٹ)
سطح بلندی 455.5 میٹر (1,494 فٹ)
منجمد جنوری–مئی
جزائر 27 (اولخون جزیرہ)
آبادیاں ایرکتسک
قسم: قدرتی
معیار اصول: vii, viii, ix, x
نامزد: 1996 (بائیسواں اجلاس)
رقم حوالہ: 754
ریاستی فریق: روس
علاقہ: ایشیا
1 Shore length is not a well-defined measure.
جھیل بیکال کا ایک حسین جزیرہ

جھیل بیکال کی زیادہ سے زیادہ لمبائی 636 کلومیٹر اور زیادہ سے زیادہ چوڑائی 80 کلومیٹر ہے۔ اس کا سطحی رقبہ 31,494 مربع کلومیٹر (12,159 میل) ہے۔ جھیل کی اوسط گہرائی 758 میٹر (2,487 فٹ) ہے۔ اس کے پانی کے حجم کا اندازہ 23,600 مکعب کلومیٹر لگایا گیا ہے۔

اس حسین جھیل کو سائبیریا کی نیلی آنکھ بھی کہا جاتا ہے۔ یہ عالمی ثقافتی ورثے کا حصہ ہے۔ اس جھیل میں کل 22 جزیرے ہیں جن میں سے جزیرہ اولخون دنیا کی کسی بھی جھیل میں واقع دوسرا سب سے بڑا جزیرہ ہے۔ (سب سے بڑا جزیرہ جھیل ہرون کا جزیرہ مینیٹولن ہے)۔

زمین کے انتہائی مقامات

حوالہ جات

  1. "A new bathymetric map of Lake Baikal. MORPHOMETRIC DATA. INTAS Project 99-1669.Ghent University, Ghent, Belgium; Consolidated Research Group on Marine Geosciences (CRG-MG), University of Barcelona, Spain; Limnological Institute of the Siberian Division of the Russian Academy of Sciences, Irkutsk, Russian Federation; State Science Research Navigation-Hydrographic Institute of the Ministry of Defense, St.Petersburg, Russian Federation"۔ Ghent University, Ghent, Belgium۔ مورخہ 25 دسمبر 2018 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 9 جولا‎ئی 2009۔
  2. M.A. Grachev۔ "On the present state of the ecological system of lake Baikal"۔ Lymnological Institute, Siberian Division of the Russian Academy of Sciences۔ مورخہ 25 دسمبر 2018 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 9 جولا‎ئی 2009۔
This article is issued from Wikipedia. The text is licensed under Creative Commons - Attribution - Sharealike. Additional terms may apply for the media files.