جنگ کرنال 1739ء
جنگِ کرنال (24 فروری 1739ء) مغل بادشاہ ابو الفتح نصیر الدین روشن اختر محمد شاہ اور شاہ ایران نادر شاہ کے درمیان دہلی سے تقریباً 110 کلومیٹر کم دوری پر کرنال کے مقام پر پیش آئی۔ نادر شاہ نے جنگی حکمت عملی اور جدید ہتھیاروں کی مدد سے محمد شاہ کی کثیر مگر بے نظم فوج کو شکت فاش دی اور دلی میں فاتحانہ داخل ہوا۔ اس جنگ میں مغل سلطنت کو خاصہ نقصان ہوا۔ مغل بادشاہ محمد شاہ کی فوج 100،000 سے اوپر بتائی جاتی ہے جبکہ نادر شاہ کے پاس صرف 55000 لیکن انتہائی منظم و تربیت یافتہ فوج تھی۔ مغل فوج کو اس جنگ میں شکست فاش ہوئی اور محمد شاہ نے ھتیار ڈال دیے۔ نادر شاہ اپنی فوج کے ساتھ دلی میں داخل ہوا۔ اس دوران میں نادرشاہ کی فوج کی لوٹ مار اور کچھ فوجیوں کے قتل کے واقع کی بنا پر نادر شاہ نے قتل عام کا حکم دے دیا۔ اس قتل عام میں کثیر ہلاکتیں ہوئیں اور لوٹ مار اور غارت گری نے دلی کو برباد کر کے رکھ دیا۔ مغل حکومت کی اس شکست اور غارت گری کے بعد نادر شاہ واپس چلا گیا مگر محمد شاہ اور اس کے نااہل امرا حکومت کا نظم و نسق نہ سنبھال سکے بلکہ حالات اور بدتر ہوتے چلے گئے۔ یہاں تک کہ سکھوں اور مرہٹوں نے پھر سر اٹھانا شروع کر دیا۔ وہ دیہاتوں اور شہروں کو تاراج کرتے رہے لیکن مغل حکمران نادر شاہ کے ہاتھوں شکست کے بعد رہی سہی فوجی قوت بھی کھو چکے تھے لہٰذا وہ ان بغاوتوں کا سددِ باب کرنے میں بری طرح ناکام رہے۔[1]
تتائج
- قتل و خون
- نادر شاہ مئی 1739 کے شروع میں دہلی سے چلا گیا۔ وہ جنگی جانور اور خزانہ اتنا ساتھ لے گیا کہ تین سال تک ایران میں ٹیکس نہیں لیا۔ اندارہ ہے کہ خزانہ 70 کروڑ کی لاگت کا تھا۔
- مغلیہ سلطنت کے لیے یہ بہت بڑا دھکا تھا۔[2]
حوالہ جات
- مقاماتِ مظہری - تالیف: حضرت شاہ غلام علی دہلوی، تحقیق وتعلیق وترجمہ: محمد اقبال مجدّدی
- http://www.globalrecorder.com/grnf-hidden/682-after-the-nader-invasion-decline-of-the-mughal-empire-began-3