ایران میں مذہب
تاریخی طور پر زرتشتیت ایران کا قدیم مذہب تھا خاص کر ہخامنشی سلطنت، سلطنت اشکانیان اور ساسانی سلطنت کے ادوار میں زرتشتیت ہی ایران کا سب سے بڑا مذہب تھا۔ 651ء کے لگ بگ مسلمانوں نے ایران کو فتح کیا اور یہاں سے آتش پرست ساسانی سلطنت کا سقوط ہو گیا، مسلم فتح کے بعد دھیرے دھیرے اسلام پھیلتا گیا۔ ایران میں لوگ 15ویں صدی تک سنی اسلام کے پیروکار تھے، تاہم 1501ء میں صفوی سلطنت قائم ہو گیا جس نے 16ویں صدی میں مقامی سنی مسلم آبادی کو دباؤ کے ذریعے اثنا عشریہ اہل تشیع مسلم میں تبدیل کیا۔[1]
آج اثنا عشرہ شیعہ اسلام ایران کا سرکاری مذہب ہے۔ ایران کی 90 فیصد آبادی شیعہ اسلام کے پیروکار ہے، 8 فیصد سنی اسلام اور باقی کے 2 فیصد غیر مسلم ہیں۔
مذہب | % از کل آبادی | تعدادِ افراد |
---|---|---|
اسلام | 99.4% | 74,682,938 |
نہیں بتایا گیا | 0.4% | 205,317 |
مسیحیت | 0.16% | 117,704 |
زرتشتیت | 0.03% | 25,271 |
یہودی | 0.01% | 8,756 |
دیگر | 0.07% | 49,101 |
ایران میں اسلام
ایران میں اسلام ایران کا باقاعدہ سرکاری دین اسلام ہے۔ مسلمان ملک کی آبادی کے 98 فیصد ہیں۔ ان میں سے 80 فیصد شیعہ اور 8 فیصد اہل سنت ہیں۔
حوالہ جات
- https://books.google.com.sa/books?id=ObeOAwAAQBAJ&pg=PT56&redir_esc=y#v=onepage&q&f=false
- Iran Census Results 2011 United Nations
- اسلام: 74,682,938 آبادی
- مسیحیت: 117,704 آبادی
- زرتشتیت: 25,271 آبادی
یہودیت: 8,756 آبادی
دیگر: 49,101 آبادی
نامعلوم: 205,317 آبادی