امراؤ جان ادا (پاکستانی فلم)

امراؤ جا ادا (انگریزی: Umrao Jaan Ada ) 1972ء میں جاری ہونے والی پاکستانی فلم ہے جو مرزا محمد ہادی رسوا کے مشہور زمانہ ناول امراؤ جان ادا کہانی پر مبنی تھی۔[1]

امراؤ جان ادا
ہدایت کار حسن طارق
پروڈیوسر رابعہ حسن
منظر نویس سیف الدین سیف
ماخوذ از امراؤ جان ادا 
از مرزا محمد ہادی رسوا
ستارے

رانی
شاہد
آغا طالش
رنگیلا

طلعت صدیقی
ناہید صدیقی
لہری
نیئر سلطانہ
آسیہ
زمرد
موسیقی نثار بزمی
تاریخ اشاعت
  • 29 دسمبر 1972ء (1972ء-12-29)
ملک
زبان اردو

امراؤ جا ادا 29 دسمبر، 1972ء کو پاکستان میں نمائش کے لیے پیش ہوئی۔ اس فلم کے ہدایت کار حسن طارق، فلم ساز ان کی صاحبزادی رابعہ حسن،مصنف اور نغمہ نگار سیف الدین سیف اور موسیقار نثار بزمی تھے۔ اس فلم میں ہدایت کار حسن طارق نے اپنی فلم میں بڑی حد تک ناول کی اصل کہانی کو برقرار رکھا اور یہی اس کی خوبی تھی۔ حسن طارق کی اس فلم کی کامیابی کے بعد اسی ناول پر بھارت میں ہدایت کار مظفر علی اور ہدایت کار جے پی دتہ نے دو اور فلمیں بنائیں جن میں سے پہلی فلم بہت کامیاب ہوئی جب کہ دوسری فلم بری طرح فلاپ ہو گئی۔

اداکار

فلم کی کاسٹ میں رانی، شاہد، آغا طالش، رنگیلا، طلعت صدیقی، ناہید صدیقی، لہری، نیئر سلطانہ، آسیہ، زمرد اور ناصرہ شامل تھیں۔[1]

موسیقی

اس فلم کامیابی میں اس فلم ے نغمات کا بہت دخل تھا جس کی موسیقی نثار بزمی نے ترتیب دی اور نغمات مشہور شاعر سیف الدین سیف نے تحریر کیے۔ اس فلم کے مندرجہ ذیل نغمات بہت مشہور ہوئے۔

نمبر شمارگانانغمہ نگارگلوکار / گلوکارہ
1جو بچا تھا وہ لٹانے کے لیے آئے ہیںسیف الدین سیفنور جہاں
2جھومیں کبھی ناچیں کبھی گائیں خوشی سےسیف الدین سیفرونا لیلیٰ
3آپ فرمائیں کیا خریدیں گےسیف الدین سیفرونا لیلیٰ
4کاٹے نہ کٹے رے رتیاسیف الدین سیفرونا لیلیٰ
5نجانے کس لیے ہم پر قیامت ڈھائی جاتی ہےسیف الدین سیفرونا لیلیٰ

حیرت انگیز بات یہ تھی کہ فلم کے سپرہٹ ہونے اور پاکستان کی شاہکار فلموں میں شمار ہونے کے باوجود یہ فلم کوئی نگار ایوارڈ حاصل نہیں کرسکی تھی۔[1]

حوالہ جات

  1. عقیل عباس جعفری: پاکستان کرونیکل، ص 365، ورثہ / فضلی سنز، کراچی، 2010ء
This article is issued from Wikipedia. The text is licensed under Creative Commons - Attribution - Sharealike. Additional terms may apply for the media files.