افسیوں کے نام خط

سال تصنیف

یہ خط پولس رسول نے 60 سے 61 عیسوی کے درمیان لکھا۔

مخاطب

پولس رسول نے یہ خط افسس کی کلیسیا کو لکھا تھا۔ اُس وقت وہ شہر روم میں حکومت روم کی قید میں تھا۔ افسس ایک مشہور بندرگاہ تھی جو ایشیائے کوچک کے مغرب میں واقع تھی۔

پس منظر

افسس کے مسیحی مختلف قوموں اور نسلوں سے تعلق رکھتے تھے۔ پولس انہیں اس خط کے ذریعے یکانگت اور میل ملاپ کی تعلیم دیتا ہے۔

مندرجات

اس خط میں بڑوں سے لے کر چھوٹوں تک مثلاً شوہروں، بیویوں، جوانوں، نوکروں اور مالکوں غرض کہ سب کے لیے کوئی نہ کوئی نصیحت ہے۔ اس کے علاوہ پولس مندرجہ ذیل باتوں پر بڑا زور دیتا ہے۔

  1. کلیسیا مسیح کا بدن ہے۔ اس بدن کا پاک اور بے عیب رہنا اور ترقی کرنا بہت ضروری ہے۔
  2. مسیح پر ایمان لانے والے خدا کے فضل کی بدولت نجات پاتے ہیں۔
  3. میل ملاپ کی روح مسیح پر ایمان لانے سے ملتی ہے۔

پولس کلیسیا کو آگاہ کرتا ہے کہ بدی کی طاقتوں سے جنگ کرنے اکا وقت آگیا ہے، لہٰذا کلیسیا کو تیار رہنا چاہے۔ (باب 6 آیت 16) اور اُن کو تسلی دیتے ہوئے لگھتا ہے کہ اس جنگ میں فتح بالاآخر اُن ہی کو حاصل ہو گی۔

حوالہ جات

    This article is issued from Wikipedia. The text is licensed under Creative Commons - Attribution - Sharealike. Additional terms may apply for the media files.