اسٹینلی وولپرٹ
اسٹینلی وولپرٹ (1927ء – 2019ء) امریکی ماہر تعلیم، ماہر ہندویات اور ایک ایسے مصنف تھے جنہیں جدید بھارت اور پاکستان کی تاریخ اور دانشورانہ تاریخ پر موقر شخص سمجھا جاتا تھا۔ انہوں نے اس موضوع پر کئی افسانوی اور غیر افسانوی کتب تحریر کیں۔ وہ 1959ء سے 2002ء تک امریکی ریاست لاس اینجلس کی جامعہ کیلیفورنیا میں تدریس کے شعبے سے وابستہ رہے۔
اسٹینلی وولپرٹ | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 23 دسمبر 1927 [1] بروکلن، نیویارک |
تاریخ وفات | 19 فروری 2019 (92 سال)[2] |
شہریت | ![]() |
عملی زندگی | |
مادر علمی | نیویارک سٹی کالج جامعہ پنسلوانیا |
پیشہ | مؤرخ |
پیشہ ورانہ زبان | انگریزی [3] |
ملازمت | یونیورسٹی آف کیلیفورنیا، لاس اینجلس |
سٹینلی وولپرٹ ایک امریکی تاریخ دان تھے، جو 19 فروری کو انتقال کر گئے- وولپرٹ کو ان کے برصغیر پاک و ہند اور اس کے رہنماؤں کی تاریخ لکھنے کے حوالے سے جانا جاتا ہے –
ان کا ذکرِ رحلت نیو یارک ٹائمز میں 22 فرری کو چھپا لیکن قریب دو ہفتے تک بھارت اور پاکستان میں اس کا کسی نے نوٹس ہی نہیں لیا – اور نہ ہی دونوں ممالک کے میڈیا کو اس حوالے سے خیال آیا کیونکہ دونوں ایک دوسرے کے ساتھ جنگ کا محاذ تیار کرنے میں مصروف تھے سٹینلی وولپرٹ برصغیر پہلی دفعہ گاندھی کی وفات سے اگلے روز پہنچے تھے-
بعد میں انہوں نے گاندھی کی وفات تک ہونے والے واقعات پر ایک افسانوی تحریر لکھی – وولپرٹ نے 15 کتابیں لکھیں اور وہ انسائیکلوپیڈیا آن انڈیا کے مدیر اعلیٰ تھے- وہ 59 سال تدریس کے شعبے سے وابستہ رہے لیکن پاکستانی ان کو ان کی کتابوں ’جناح آف پاکستان‘ اور ’زلفی بھٹو آف پاکستان‘ سے جانتے ہیں- قائد اعظم محمد علی جناح کے لیے انہوں نے لکھا ہے: ’بہت کم لوگ تاریخ کا دھارا موڑ پاتے ہیں
حوالہ جات
- ایس این اے سی آرک آئی ڈی: https://snaccooperative.org/ark:/99166/w6km4bj4 — بنام: Stanley Wolpert — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- https://www.legacy.com/obituaries/latimes/obituary.aspx?pid=191624801
- http://data.bnf.fr/ark:/12148/cb12035169h — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ