ارون پوری

ارون پوری (پیدائش 1944) ایک بھارتی تاجر ہے اور انڈیا ٹوڈے دے بانی ناشر اور انڈیا ٹوڈے دے سابق گروپ چیف ایگزیکٹو ایڈیٹر نیں ۔ وہ ایمرسن پریس (انڈیا) لمیٹڈ کے منیجنگ ڈائریکٹر اور ٹی وی ٹوڈےکے چیئرمین اور منیجنگ ڈائریکٹر ہیں۔ ریڈرز ڈائجسٹ بھارت کے چیف ایڈیٹر رہے۔ [1] اکتوبر 2017 میں ، اس نے انڈیا ٹوڈے گروپ کا کنٹرول اپنی بیٹی کلی پوری کے حوالے کر دیا۔ ان کی ایک بیٹی اداکارہ کویل پوری بھی ہیں

ارون پوری
 

معلومات شخصیت
پیدائش سنہ 1944 (عمر 7475 سال) 
لاہور  
شہریت بھارت
برطانوی ہند  
عملی زندگی
مادر علمی لندن اسکول آف اکنامکس
دہلی یونیورسٹی  
پیشہ مدیر ، صحافی  
اعزازات

تعلیم اور ذاتی زندگی

پیشہ سے چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ ، ارون پوری نے ڈون اسکول [2] [3] سے گریجویشن کیا اور 1965 میں لندن اسکول آف اکنامکس [4] سے اکنامکس میں بیچلر ڈگری حاصل کی۔ بالی ووڈ اداکارہ کوئل پول ان کی سب سے چھوٹی بیٹی ہیں۔

کیریئر

انہوں نے اپنے کیریئر کا آغاز ایمرسن پریس میں پروڈکشن کنٹرولر کی حیثیت سے کیا اور ان کے رہنما رہتے رہے حالانکہ انہوں نے اسے اپنے بیٹے انکور پوری کے حوالے کر دیا۔ پورے ہندوستان میں پانچ سہولیات کے ساتھ ، اس کی قومی موجودگی ہے۔ انہوں نے ایک منافع بخش میگزین کے ذریعے 1975 میں انڈیا ٹوڈے گروپ کا آغاز کیا۔ آج ، یہ گروپ ہندوستان کا سب سے متنوع میڈیا گروپ ہے ، جس میں 32 رسالے ، 7 ریڈیو اسٹیشن ، 4 ٹی وی چینلز ، 1 اخبار ، متعدد ویب اور موبائل پورٹلز ، ایک مشہور کلاسیکی موسیقی کا لیبل اور کتاب شائع ہوتی ہے۔

انڈیا ٹوڈے

ارون پوری کے والد ، ودیا ولاس پوری نے ، سنہ 1975 میں پندرہ روزہ انڈیا ٹوڈے کا آغاز کیا ، جسے انہوں نے اپنے مدیر ، مدھو تریھن اور اس کے ناشر ، ارون پوری کے طور پر برقرار رکھا۔ [5] [6] یہ رسالہ وزیر اعظم اندرا گاندھی کے ذریعہ اعلان کردہ ایمرجنسی کے دوران پیدا ہوا تھا۔ انڈیا ٹوڈے کے ساتھ ، ارون نے "انفارمیشن گپ کو پورا کرنے کی کوشش کی جو ہندوستان میں بیرون ملک مقیم دلچسپی رکھنے والوں میں موجود ہے"۔ پانچ زبانوں کے ورژن کے ساتھ ، یہ ہندوستان میں سب سے زیادہ پڑھی جانے والی اشاعت ہے۔ ایک ایسی حیثیت جس نے 2006 سے ایک دہائی سے زیادہ عرصہ برقرار رکھا ہے ، اس کے قارئین کی تعداد 11 ملین سے زیادہ ہے۔ [7]

اور ہندی میں خبروں اور حالات حاضرہ کے 24 گھنٹے نیوز چینل آج تک اور انگریزی نیوز چینل ہیڈ لائنز ٹوڈے شروع کیے.

حوالہ جات

  1. "Reader's Digest India"۔ مورخہ 8 جولا‎ئی 2004 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 4 مارچ 2010۔
  2. "Dame dilemma for Doon - President's co-ed suggestion evokes mixed reaction"۔ www.telegraphindia.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 جنوری 2019۔
  3. "Archived copy"۔ مورخہ 18 نومبر 2012 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 جولا‎ئی 2012۔
  4. Fellows and Prominent Alumni LSE
  5. Bhandare, Namita. 70's: The decade of innocence. Hindustan Times. Retrieved 29 July 2012.
  6. India's Top 50 Influentials. Daily News and Analysis. Retrieved 29 July 2012.
  7. NRS 2006
This article is issued from Wikipedia. The text is licensed under Creative Commons - Attribution - Sharealike. Additional terms may apply for the media files.