ابو العلاء المعری

ابو العلاء المعری
 

معلومات شخصیت
پیدائش سنہ 973 [1][2][3][4][5][6][7] 
معرۃ النعمان  
وفات سنہ 1057 (8384 سال)[5] 
معرۃ النعمان  
عارضہ اندھا پن  
عملی زندگی
پیشہ شاعر ، فلسفی ، مصنف  
مادری زبان عربی  
پیشہ ورانہ زبان عربی [8] 
شعبۂ عمل فلسفہ  

ابوالعلا احمد المعریعرب شاعر اور فلسفی

پورا نام

ابوالعلاء معری کا پورا نام احمد بن عبد الله بن سليمان، التنوخی المعری تھا

ولادت

ابو العلاء معری کی پیدائش 363ھ بمطابق973ء معرۃ النعمان میں ہوئی۔ 4 سال کی عمر میں چیچک نکل آئی اور اسی سے بینائی جاتی رہی۔

حالات زندگی

ابو العلاء معری کاحافظہ باکمال تھا۔ حلب، طرابلس، انطاکیہ میں تعلیم پائی۔ تعلیم سے فراغت کے بعد 398ھ میں بغداد گیا۔ مگر یہاں کی فضا پسند نہ آئی۔ اس لیے اپنے وطن معرہ واپس آ گیا۔ اور باقی زندگی دنیا سے الگ تھلگ یہیں گزار دی۔ روشن دماغ اور ترقی پسند شاعر تھے۔ لب و لہجہ کا تند اور مردم بیزار تھا۔ عربی زبان میں محاکاتی شاعری کا بانی تصور کیا جاتا ہے۔ سینکڑوں کتب کا مصنف اور مولف ہے۔ اس کی علمی خدمات کا بیشتر حصہ صلیبی جنگوں کی نذر ہو گیا۔ بعض لوگ کہتے ہیں کہ آواگون کا قائل تھا۔ بعض کا خیال ہے کہ لاادری (ایگناسٹک) تھا۔ اس کے مشہور شعر کا ترجمہ ہے :

"لوگ امام برحق کا انتظار کر رہے ہیں جو ان کے لشکر کی قیادت کرے گا۔ یہ ان کی خام خیالی ہے۔ عقل کے سوا کوئی امام نہیں جو ہر لمحہ انسان کو صحیح مشورہ دے اور اس کو راہ دکھائے۔ "

اپنی غذا میں دال اور سبزیوں پر گزارا کرتے تھا۔ گوشت اور انڈا سے مکمل پ رہی ز تھا۔علامہ اقبال نے بھی اپنی شاعری میں ان کا ذکر ان الفاظ میں کیا ہے :

کہتے ہیں کبھی گوشت نہ کھاتا تھا معری
پھل پھول پہ کرتا تھا ہمیشہ گزر اوقات

تصنیفات

المعری کا ایک خیالی عکس (مصور: خلیل جبران)

علامہ اقبال نے نظم میں معری کی دو تصانیف

  • ’’رسالہ غفران‘‘ اور
  • ’’لزومات‘‘ کا ذکر کیا ہے۔
  • الأيك والغصون۔ ادب میں 100 سے زیادہ جزء
  • تاج الحرۃ۔ عورتوں کے اخلاق او عادات پر، 400کتابچے
  • عبث الويد- ديوان البحتری کی شرح
  • رسالہ الملائكۃ
  • الفصول والغايات
  • رسالہ الصاهل والشاحج

وفات

ابو العلاء معری کا انتقال 449ھ 1057ء میں ہوا۔ وفات کے وقت اس کے 84 شاگرد شعرا موجود تھے۔[9]

حوالہ جات

  1. http://data.bnf.fr/ark:/12148/cb12016530d — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
  2. جی این ڈی- آئی ڈی: https://d-nb.info/gnd/119306883 — اخذ شدہ بتاریخ: 15 اکتوبر 2015 — اجازت نامہ: CC0
  3. NE.se ID: https://www.ne.se/uppslagsverk/encyklopedi/lång/abu-al-ala-al-maarri — بنام: Abu al-Ala al-Maarri — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017 — عنوان : Nationalencyklopedin
  4. Project Gutenberg author ID: https://www.gutenberg.org/ebooks/author/26732 — بنام: Abu al-Ala al-Maarri — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  5. Project Gutenberg author ID: https://www.gutenberg.org/ebooks/author/26732 — بنام: Abu al-Ala al-Maarri — عنوان : Абуль-Ола — شائع شدہ از: Entsiklopedicheskiy Leksikon. Tom 1, 1835
  6. بنام: Abû-l-ʻAlâʾ al-Maʻarrī — ایس ای ایل آئی بی آر: https://libris.kb.se/auth/31422 — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  7. ایف اے ایس ٹی - آئی ڈی: http://id.worldcat.org/fast/93688 — بنام: Abū al-ʻAlāʼ al-Maʻarrī — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  8. http://data.bnf.fr/ark:/12148/cb12016530d — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
  9. فہرس شعرا الموسوعہ الشعریہ : http://www.cultural.org.ae
This article is issued from Wikipedia. The text is licensed under Creative Commons - Attribution - Sharealike. Additional terms may apply for the media files.