صوفی غلام مصطفٰی تبسم
صوفی غلام مصطفٰی تبسم اردو، پنجابی اور فارسی زبانوں کے شاعر تھے۔ آپ بچوں کے مقبول ترین شاعر تھے۔ بڑوں کے لیے بھی بہت کچھ لکھا۔ استاد رہے، ماہانہ لیل و نہار کے مدیر رہے اور براڈ کاسٹر بھی رہے۔ ٹی وی، ریڈیو سے پروگرام "اقبال کا ایک شعر" کرتے تھے۔ صوفی تبسم ہر میدان کے شہسوار تھے۔ نظم ہو یا نثر، غزل ہو یا گیت، ملی نغمے ہوں یا بچوں کی نظمیں۔ کہاں کہاں ان کے نقوش باقی نہیں ہیں۔ ادارہ فیروز سنز سے ان کی بہت سی کتابیں شائع ہوئیں۔ جیسے انجمن، صد شعر اقبال اور دوگونہ۔ علاوہ ازیں بچوں کے لیے بے شمار کتب لکھیں۔ جن میں شہرہ آفاق کتابیں جھولنے، ٹوٹ بٹوٹ، کہاوتیں اور پہلیاں، سنو گپ شب وغیرہ شامل ہیں۔"جھولنے" تو ننھے منے بچوں کے لیے ایسی کتاب ہے جو ہر بچہ اپنے اپنے بچپن میں پڑھتا رہا ہے۔1965ءکی جنگ میں ان کے پاک فوج کے لیے لکھے جانے والے نغمات نے بڑی شہرت حاصل کی-
صوفی غلام مصطفٰی تبسم | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 4 اگست 1899 امرتسر |
وفات | 7 فروری 1978 (79 سال) لاہور |
شہریت | ![]() ![]() |
مذہب | اسلام |
عملی زندگی | |
مادر علمی | فورمن کرسچین کالج |
پیشہ | شاعر ، نغمہ نگار |
پیشہ ورانہ زبان | پنجابی |
کارہائے نمایاں | ٹوٹ بٹوٹ |
اعزازات | |
تصنیفات: شرح غزلیات غالب فارسی اردو[1]
نمونۂ اشعار فارسی
بس آہ کشیدم و بیاری نرسید | بس نالہ زدم بہ غمگساری نرسید | |
صد اشک فروچکید از دو چشمم | یک قطرہ بدامن نگاری نرسید |