ہارڈ کرنسی

ہارڈ کرنسی کے نظام میں سرمایہ محنت اور بچت سے تخلیق ہوتا تھا۔ فی ایٹ کرنسی (زر فرمان) کے نظام میں سرمایہ مرکزی بینک کے صوابدیدی اختیارات سے تخلیق ہوتا ہے اور capital کہلاتا ہے۔ مرکزی بینکار ہی کیپیٹل ازم کے موجد ہیں کموڈٹی کے مقابلے میں کیپیٹل تخلیق کرنا اور ایکسپورٹ کرنا زیادہ آسان ہوتا ہے۔ کیپیٹل مارکیٹ نوآبادیاتی نظام کا نیا روپ ہے۔ ہارڈ کرنسی کے زمانے میں جنگیں ملک اور حکومت پر قبضہ کرنے کے لیے لڑی جاتی تھیں۔ کاغذی کرنسی کے دور میں جنگیں سینٹرل بینک پر قبضہ کرنے کے لیے لڑی جاتی ہیں۔ بریٹن ووڈز کے معاہدے کے بعد دنیا بھر سے نوآبادیاتی نظام کا یک لخت خاتمہ اسی وجہ سے ہوا۔ کاغذی کرنسی کے نظام سے ہزاروں میل دور سے غلاموں کا خون چوسنا ممکن ہو گیا ہے۔

This article is issued from Wikipedia. The text is licensed under Creative Commons - Attribution - Sharealike. Additional terms may apply for the media files.