گوتم گمبھیر
گوتم گمبھیر ( ربط=| اس آواز کے بارے میں
گوتم گمبھیر Gautam Gambhir | |
---|---|
![]() گوتم گمبھیر | |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 14 اکتوبر 1981 (38 سال) نئی دہلی |
شہریت | ![]() |
جماعت | بھارتیہ جنتا پارٹی |
عملی زندگی | |
مادر علمی | دہلی یونیورسٹی |
پیشہ | کرکٹ کھلاڑی ، سیاست دان |
کھیل | کرکٹ |
کھیل کا ملک | ![]() |
اعزازات | |
ایک کرکٹر کی حیثیت سے وہ بائیں ہاتھ کے اوپننگ بلے باز تھے۔جنہوں نے دہلی کے لئے ڈومیسٹک کرکٹ کھیلی اور انڈین پریمیر لیگ (آئی پی ایل) میں کولکتہ نائٹ رائیڈرز اور دہلی ڈیر ڈیولز کی کپتانی کی۔ انہوں نے 2003 میں بنگلہ دیش کے خلاف ون ڈے انٹرنیشنل (ون ڈے) کیریئر کی شروعات کی تھی اور اگلے سال آسٹریلیا کے خلاف اپنا پہلا ٹیسٹ کھیلا تھا۔ انہوں نے 2010 کے آخر سے لے کر 2011 کے آخر تک چھ ون ڈے میچوں میں ہندوستانی ٹیم کی کپتانی کی اور ہندوستان نے تمام چھ میچ جیت لئے۔ انہوں نے 2007 ورلڈ ٹی ٹوئنٹی میں (54 گیندوں پر 75 رن) اور 2011 کرکٹ ورلڈ کپ (122 گیندوں پر 97 رن) بنائے اور دونوں کے فائنل میں ہندوستان کی جیت میں اہم کردار ادا کیا۔ گمبھیر کی کپتانی میں، کولکتہ نائٹ رائیڈرز نے 2012 میں اپنا پہلا آئی پی ایل ٹائٹل جیتا تھا اور 2014 میں دوبارہ اعزاز اپنے نام کیا تھا۔
اکتوبر 2018 میں ، 2018 وجے ہزارے ٹرافی کوارٹر فائنل کے دوران اس نے لسٹ اے کرکٹ میں اپنا 10ہزارواں سکور بنایا۔ [1] دسمبر 2018 میں انہوں نے ہر طرح کی کرکٹ سے سبکدوشی کا اعلان کیا۔ [2]
2019 میں انہوں نے ہندوستان کی دائیں بازو کی بھارتیہ جنتا پارٹی میں شمولیت اختیار کی اور مشرقی دہلی سے لوک سبھا کے انتخاب میں کامیابی حاصل کی۔
ابتدائی اور ذاتی زندگی
گمبھیر نئی دہلی میں سیما گمبھیر اور دیپک گمبھیر کے ہاں پیدا ہوا۔ ان کے والدٹیکسٹائل کا کاروبارکرتے ہیں اور ان کی والدہ گھریلو خاتون تھیں۔ گمبھیر کی ایک بہن ایکتا ہے جو اس سے دو سال چھوٹی ہے۔ [3] گمبھیر کو اس کی پیدائش کے اٹھارہ دن بعد اس کے دادا دادی نے گود لیا تھا اور تب سے ان کے ساتھ رہے تھے۔ [4] گمبھیر نے 10 سال کی عمر میں کرکٹ کھیلنا شروع کیا۔ انہوں نے اپنی تعلیم ماڈرن اسکول نئی دہلی سے حاصل کی اور ہندو کالج یونیورسٹی آف دہلی سے گریجویشن کیا۔ وہ 90 کی دہائی میں اپنے ماموں پون گلاٹی کی رہائش گاہ پر قیام پذیر ہوئے۔ گمبھیر گلاٹی کو ہی اپنا سرپرست مانتا ہے اور اہم میچوں سے پہلے اکثر اسے فون کرتا تھا۔ گمبھیر کے کھیل کی تربیت دہلی میں لال بہادر شاستری اکیڈمی کے سنجے بھردواج اور راجو ٹنڈن نے کی۔ گمبھیر کو 2000 میں بنگلور میں نیشنل کرکٹ اکیڈمی پہلے انٹیک کے لئے منتخب کیا گیا تھا۔

واپسی
بین الاقوامی کرکٹ سے لمبے عرصے تک عدم موجودگی کے بعد 8 اکتوبر 2016 کو گھمبیر کو ڈومیسٹک کرکٹ میں اچھی فارم کا مظاہرہ کرنے کے بعد نیوزی لینڈ کے خلاف ٹیسٹ میچ سیریز کے لئے واپس بلایا گیا تھا۔ [5]
ریٹائرمنٹ

گمبھیر نے 6 دسمبر 2018 کو رنجی ٹرافی میں آندھرا کرکٹ ٹیم خلاف دہلی کرکٹ ٹیم کے آخری میچ سے قبل 3 دسمبر 2018 کو ہر طرح کی کرکٹ سے سبکدوشی کا اعلان کیا تھا۔ [6] گمبھیر نے اپنی آخری اننگز میں 112 رنز بنائے ، فرسٹ کلاس کرکٹ میں اپنی 43 ویں سنچری۔ [7] گوتم گمبھیر نے پارلیمنٹیرین کی حیثیت سے اپنی نئی اننگز کا آغاز اس وقت کیا جب انہوں نے 17 جون 2019 کو لوک سبھا کے رکن پارلیمنٹ کی حیثیت سے حلف لیا تھا۔
دیگر کام
گمبھیر نے مشرقی دہلی کے اپنے انتخابی حلقے میں دل کھول کر کام کیا ہے ، خواتین کی حفاظت کے معاملے سے نمٹنے کے لئے سی سی ٹی وی کیمرے لگائے ہیں جس سے حالیہ دنوں میں دہلی کو پریشان کن حالت سے کچھ بہتری کی امید ہوئی ہے۔
حوالہ جات
- "Vijay Hazare Trophy: Gautam Gambhir reaches major milestone on 37th birthday"۔ Times Now News۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 اکتوبر 2018۔
- "Gautam Gambhir retires from all cricket"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 4 دسمبر 2018۔
- "A knight's tale"۔ TOI۔ 10 جون 2011۔ اخذ شدہ بتاریخ 3 اکتوبر 2012۔
- The Telegraph – Calcutta : Weekend. Telegraphindia.com (13 May 2006). Retrieved on 23 December 2013.
- "Gambhir back in Test squad after two years"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 اپریل 2018۔
- "Gautam Gambhir to retire from all cricket"۔ ESPNcricinfo (انگریزی زبان میں)۔ 4 دسمبر 2018۔ اخذ شدہ بتاریخ 5 دسمبر 2018۔
- "Gambhir's fairy-tale finish, and a Laxman-Dravid reprise"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 9 دسمبر 2018۔
بیرونی روابط
- Gautam Gambhir
- گوتم گمبھیر فاؤنڈیشن