گوت

گوت سنسکرت لفظ گوترا gotra سے نکلا ہے جس کے معنی sub caste یا قبیلہ کے ہیں۔ راجپوت قوم میں گوت کی اہمیت بہت زیاد ہے۔ اگر کسی راجپوت کو ( کوشش اور تحقیق کے باوجود ) اپنی گوت کا علم نہ ہو تو اس کا راجپوت ہونا مشکوک ہو جاتا ہے۔ اپنے خاندان / نسب / قوم یا قبیلے کے بارے میں جاننا ، علم رکھنا یا جستجو کرنا کوئی معیوب یا دقیانوسی بات نہیں ہے۔ قرآنِ پاک میں ارشادِ باری تعلٰی ہے : "اے لوگو ! ہم نے تمہیں ایک مرد اور عورت سے پیدا کیا ، پھر تمہیں قومیں اور قبیلے بنا دیا تاکہ تم ایک دوسرے کو پہچانو ۔ اللہ کے نزدیک تم میں سب سے زیادہ معزز و مکرم وہ ہے جو تم میں سب سے زیادہ پرہیز گار ہے (حجرات: 13) . " مذکورہ آیات میں قبیلے اور شناخت کے بارے میں تو بیان کر دیا گیا ہے لیکن ساتھ میں یہ بھی بیان ہے کہ ہم میں سے بہتر وہ ہے جو زیادہ پرہیز گار ہے۔ اس پوسٹ کو لگانے کا ایک مقصد یہ بھی تھا کہ آج کل کے راجپوت نوجوانوں کی ایک اچھی خاصی تعداد کو اپنی گوت یا sub caste کا علم نہیں ہے۔ اکثر دیکھنے میں آیا ہے کہ جب کسی راجپوت نوجوان سے اس کی گوت کا پوچھا جائے تو انھیں معلوم ہی نہیں ہوتا . اکثر راجپوت اپنے آپ کو رانا راجپوت ، راؤ راجپوت ، راجا راجپوت یا رانگھڑ راجپوت کہہ دیتے ہیں ، رانا ، راؤ ، راجا کوئی گوت نہیں ہے ، یہ سب ٹائٹلز ہیں اور رانگھڑ وہ راجپوت ہیں جو یا تو رانگھڑی زبان بولتے ہیں یا جن کے باپ / دادا کا تعلق ہریانہ سے تھے.

گوت کی اہمیت

حوالہ جات

    This article is issued from Wikipedia. The text is licensed under Creative Commons - Attribution - Sharealike. Additional terms may apply for the media files.