وہ ہم سفر تھا

وہ ہمسفر تھا ایک اردوزبان کا پاکستانی گاناہے جو ہم ٹی وی کے ڈرامے ہم سفر کا ٹائٹل سانگ ہے۔ اسے وقار علی نے کمپوز اور قرۃالعین بلوچ نے گایا ہے۔ یہ فوادخان، ماہرہ خان اور نوین وقار پر فلمایا گیا ہے۔[1][2] گانے کو ریلیز سے ہی ناظرین اور ناقدین کی جانب سے مثبت تاثرات ملے ہیں۔.[3]

"وہ ہم سفر تھا"
ساؤنڈ ٹریک by قرۃ العین بلوچ
from the album ہم سفر
زبان اردو
صنف تھیم سانگ
طوالت 39:47
لیبل نثار بزمی
پروڈوسر مومنہ درید

پروڈکشن

یہ گانا نصیر ترابی نے 1971ء میں سقوط ڈھاکہ کے موقع پر لکھا تھا۔ گانے کو درامے کے دوران وقتا فوقتا چلایا جاتا ہے۔[4]

مقبولیت

وہ ہم سفر تھا گانے کو ناظرین اور ناقدین دونوں نے بے حد پسند کیا۔ یہ 2011-2012 میں سب سے زیادہ سنا جانے والا تھیم سانگ بن گیا تھا۔

غنائیت/دھن(lyrics)

ترکِ تعلقات پہ رویا نہ تو نہ میں لیکن یہ کیا کہ چین سے سویا نہ تو نہ میں وہ ہمسفر تھا ہاں وہ ہمنسفر تھا ہاں وہ ہمسفر تھا مگر اس سے ہمنوائی تھا وہ ہمسفر تھا مگر اس سے ہمنوائی نہ تھی کہ دھوپ چھاؤں۔.... کہ دھوپ چھاؤں کا عالم رہا جدائی نہ تھی وہ ہمسفر تھا مگر اس سے ہمنوائی نہ تھی کہ دھوپ چھاؤں۔...

کہ دھوپ چھاؤں کا عالم رہا جدائی نہ تھی

وہ ہمسفر تھا وہ ہمسفر تھا

عداعتیں تھی تغافل تھا رنجشیں تھی مگر عداوتیں تھی تفافل تھا رنجشیں تھی مگر بچھڑنے والے میں سب کچھ تھا بے وفائی نہ تھی بچھڑنے والے میں سب کچھ تھا بے وفائی نہ تھی

کہ دھوپ چھاؤں کا۔... کہ دھوپ چھاؤں کا عالم رہا جدائی نہ تھی

وہ ہمسفر تھا وہ ہمسفر تھا تاجداروں کرکرا سرمہ سہا نہ جائے جن نین میں بسے دوجا کون سمائے

بچھڑتے وقت ان آنکھوں میں تھی ہماری غزل بچھرتے وقت ان آنکھوں میں تھی ہماری غزل غزل بھی وہ وہ کسی کو کبھی سنائی غزل بھی وہ جو کسی و کبھی سنائی نہ تھی کہ دھوپ چھاؤں۔... کہ دھوپ چھاؤں کا عالم رہا جدائی نہ تھی وہ ہمسفر تھا وہ ہمسفر تھا

ایوارڈز

2012ء میں قرۃ العین بلوچ کو اس گانے کے لیے لکس سٹائل ایوارڈز کی جانب سے دو ایوارڈ دیے گئے۔

سالایوارڈزمرہنتیجہ
2012ءلکس سٹائل ایوارڈزبہترین ٹائٹل سانگفاتح
2012ءلکس سٹائل ایوارڈزسال کا مشہور ترین گانافاتح

حوالہ جات

بیرونی روابط

This article is issued from Wikipedia. The text is licensed under Creative Commons - Attribution - Sharealike. Additional terms may apply for the media files.