ملک امیر محمد خان
نواب آف کالا باغ ملک امیر محمد خان، 20 جون 1910 کو کالا باغ میں پیدا ہوئے۔ آکسفورڈ یونیورسٹی میں تعلیم پائی۔ ان کا شمار ملک کے بڑے جاگیرداروں میں ہوتا تھا۔ انھوں نے زرعی پیدوار بڑھانے کے سلسلے میں کاشت کاری کے جدید طریقوں اور آکسفورڈ یونیورسٹی کی تعلیم سے فائدہ اٹھایا۔ 1958ء کے مارشل لا کے بعد جب ملک میں زرعی اصلاحات نافذ ہوئیں تو انھوں نے کالا باغ کی زرعی جائداد میں سے بائیس ہزار ایکڑ سے زیادہ زمین زرعی کمیشن کے سپرد کر دی۔ مارشل لا سے پہلے کی قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلی کے رکن تھے۔ سابق حکومتوں کی طرف سے دوبار عہدوں کی پیش کش ہوئی۔ ایک دفعہ مرکزی وزارت اور دوسری دفعہ صوبائی گورنری۔ لیکن انھوں نے قبول نہ کی۔ 9 دسمبر 1958ء کو پی آئی ڈی سی کے صدر مقرر ہوئے۔ یکم جون 1960ء کو صدر ایوب خان نے انھیں مغربی پاکستان کا گورنر مقرر کیا۔ ستمبر 1966ء میں مستعفی ہوئے۔یہ پنجاب میں صدر ایوب کی اصل طاقت تھے۔ بڑے جاگیردار اور ڈکٹیٹرانہ مزاج رکھتے تھے۔ 26 نومبر 1967ء کو ان کا اپنے چھوٹے تیسرے بیٹے اسد اللہ خان سے جائداد پر جھگڑا ہوا۔ نوبت یہاں تک پہنچی کہ انہوں نے اپنے بیٹے پر فائر کیا، جس کے جواب میں بیٹے نے 5 گولیاں مار کر انہیں قتل کر دیا۔
ملک امیر محمد خان | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
![]() تفصیل= | |||||||
Governor of West Pakistan تیسرے | |||||||
مدت منصب 12 April 1960 – 18 September 1966 | |||||||
صدر | ایوب خان | ||||||
| |||||||
معلومات شخصیت | |||||||
پیدائش | سنہ 1910 کالا باغ | ||||||
وفات | سنہ 1967 (56–57 سال) کالا باغ | ||||||
شہریت | ![]() ![]() | ||||||
عملی زندگی | |||||||
مادر علمی | ایچی سن کالج جامعہ اوکسفرڈ | ||||||
پیشہ | سیاست دان | ||||||