مسلم سائنس

اس مقالے میں مسلم سائنس سے مراد اس دنیاوی علم (یعنی سائنس) کی ہے جو محمد (ص) کو انسانیت کے لیے دیے گئے خالق کے آخری پیغام قرآن، کی تعلیمات پر عمل پیرا ہونے سے وجود میں آنے والی تہذیب میں نمودار ہوا اور پروان چڑھا۔ سائنس کا مسلم دنیا میں یہ سفر فی الحقیقت نزول قرآن سے ہی شروع ہو جاتا ہے اور دنیا کے مستقبل پر گہرے اثرات مرتب کرتے ہوئے[2] کوئی آٹھ سو سال کے عرصے پر محیط رہنے کے بعد 15 ہویں صدی کے میان سے اپنے انحطاط کی جانب گامزن ہو جاتا ہے۔ قبل و بعد از نزول قرآن کی تاریخ کا مطالعہ کیا جائے تو قرآن، جو متعدد بار کائنات کے مظاہر پر غور و خوص کی دعوت دیتا ہے[3] دراصل وہ منبع ثابت ہوتا ہے جس نے مسلم تہذیب کے اذہان کو مشاہدے اور تفکر کی جانب راغب کیا، یہ تفکر ابتدا میں تو مذہبی غلبے کے تحت جاری ہوا اور آٹھویں صدی کی ابتدا ہوتے ہوتے خالص سائنسی انداز اختیار کر گیا۔

حوالہ جات و بیرونی روابط

  1. United States National Library of Medicine.
  2. Paul Vallely, How Islamic Inventors Changed the World The Independent, 11 March 2006.
  3. Travel through the earth and see how Allah originated creation. Quran 29:20
علی ابن العباس المجوسی کی کتاب کے اوراق۔[1]
This article is issued from Wikipedia. The text is licensed under Creative Commons - Attribution - Sharealike. Additional terms may apply for the media files.