مدرسہ محمود گاواں

مدرسہ محمود گاواں بھارت کی ریاست کرناٹک کے شہر بیدر میں واقع ایک قدیم جامعہ ہے۔ اس کی تعمیر بہمنی سلطنت کے دور میں کی گئی۔ اس کی بنیاد بہمنی سلطنت کے وزیر اعظم محمود گوان نے رکھی۔ محمود گاوان نہایت ہی لائق اور زیرک وزیر اعظم تھے اور علم و فراست کو عام کرنے کے لیے سلطان کی اجازت سے اس کی تعمیر 15 ویں صدی عیسوی میں کروائی۔ یہ مدرسہ بھارتی حکومت کی جانب سے نشان دہی کردہ ہے۔ اس کی نگہداشت بھارت کا محکمہ آثار قدیمہ کرتا ہے۔[1][2] محمود ایک تاجر تھے، ایران کے شہر گیلان سے ہندوستان آئے تھے۔ قسمت نے ایران کے اس تاجر کو بہمنی سلطنت کا وزیرِ اعظم بنادیا تھا۔ انہوں نے اپنی ذاتی رقم سے اس کی تعمیر کروائی۔ یہ ایک اقامتی مدرسہ تھا۔ خراسان کے نمونے پر اس مدرسہ کی تعمیر کروائی گئی۔

محمود گاوان مدرسہ
مقامی نام
کنڑا: ಮಹ್ಮದ್ ಗವಾನ್ ಮದರಸಾ
محمود گاوان مدرسہ کا مکمل منظر
قسم قدیم جامعہ، اب مسجد ہے
مقام بیدر (کرناٹک)
متناسقہ 17°54′53″N 77°31′48″E
رقبہ 205 فٹ × 180 فٹ (62 میٹر × 55 میٹر)
اونچائی 2,330 فٹ (710 میٹر)
بلندی 131 فٹ (40 میٹر)
قیام during Bahamani Dynasty
تاسیس 1460
بانی محمود گوان (خواجہ محمود گیلانی)
تعمیر 1472
حقیقی استعمال تعلیمی
انہدام (جزوی) اورنگزیب کی فوجی حملہ کے دوران
موجودہ استعمال مذہبی (اسلام)
طرزِ تعمیر فارسی فن تعمیری
نظم و نسق حکومت ہند
مالک محکمہ آثار قدیمہ بھارت 1914 سے
Designation Monument of National Importance
Value Archaelogical and Cultural Heritage
ASI Code N-KA-D40
محمود گاوان مدرسہ میں مدرسہ محمود گاواں کا مقام

نگار خانہ

حوالہ جات

  1. "Mohamad Gawan Madarsa"۔ HolidayIQ.com۔ مورخہ 26 دسمبر 2018 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 مارچ 2015۔
  2. "Deccan dreams"۔ 23 ستمبر 2005۔ مورخہ 6 جنوری 2019 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 مارچ 2015۔
This article is issued from Wikipedia. The text is licensed under Creative Commons - Attribution - Sharealike. Additional terms may apply for the media files.