لوک سبھا کے انتخابی حلقوں کی فہرست
لوک سبھا کو بھارتی پارلیمان کا ایوان زیریں بھی کہا جاتا ہے۔ لوک سبھا ارکان ایوان پر مشتمل ہے جن کو ارکان پارلیمان (ایم پی) کہا جاتا ہے۔ یہ ارکان یا ارکان ایک جغرافی حلقہ کی نمائندگی کرتے ہیں۔ فی الحال بھارت میں کل انتخابی حلقے ہیں۔ آئین ہند میں لوک سبھا کے ارکان کی زیادہ سے زیادہ تعداد 552 رکھی گئی ہے جن میں 530 ارکان ریاستوں (صوبہ جات) سے منتخب ہو کر آتے ہیں اور 20 ارکان یونین علاقہ سے منتخب ہوتے ہیں۔ اور باقی دو انگریز بھارتی کے لیے مختص ہیں جن کو صدر بھارت نامزد کرتا ہے۔

حلقہ جات کی حد بندی
2002ء قانون حد بندی، کے تحت ڈیلی منیشن کمیٹی آف انڈیا نے پارلیمان حلقہ جات، اسمبلی حلقہ جات اور ان تمام کی حالت حفاظت (آیا وہ درج فہرست طبقات و درج فہرست قبائل کے لیے محفوظ رہیں گی یا غیر محفوظ رہیں گی۔ کرناٹک اسمبلی انتخابات، 2008ء کا انعقاد مئی 2008ء میں ہوا تھا اور یہ نئے منشور کو اپنانے والا پہلا الیکشن بنا تھا۔ و1و اس کے معا بعد تمام اسمبلی انتخابات 2008ء ہی میں کروائے گئے جیسے چھتیس گڑھ، مدھیہ پردیش، دہلی، میزورم اور راجستھان اور یہ تمام انتخابات نئے اسمبلی منشور کے تحت ہوئے تھے۔ و2و
عوام نمائندگی قانون 1952ء کے شق 4 کے تحت ایک آزاد ڈیلی منیشن کمیٹی نے پارلیمانی اور اسمبلی حلقہ جات کا نقشہ اور حجم متعین کیا۔ 1976ء قانونی ترمیم و3و کے تحت 2001ء کی مردم شماری تک ڈیلی منیشن کو منسوخ قرار دے دیا گیا۔البتہ 2001ء اور 2003ء میں کچھ ترمیم کی گئی لیکن 2026ء کے بعد پہلی مردم شماری تک کے لیے تمام صوبہ جات میں پارلیمانی حلقوں اور اسمبلی حلقوں کی کل تعداد متعین کر دیا گیا ہے اور ان میں ترمیم نہیں کی جاسکتی ہے۔ و3و 2001ء مردم شماری کی بنیاد پر متعارف کرائے گئے انتخابی حلقہ جات کی تعداد اور ان کا نقشہ 2026ء کے بعد پہلی مردم شماری تک محفوظ رہیں گی۔ و3و البتہ درج فہرست ذات اور درج فہرست قبائل کے لیے محفوظ نششتوں کی تعداد پر نظر ثانی کی جاسکتی ہے۔ حلقہ جات کی تقسیم و تشکیل کے وقت یہ دھیان رکھا جاتا ہے کہ تمام تر صوبہ جات کے تمام حلقوں میں آبادی تقریباً یکساں رہے۔ و3و
ریاستوں اور متحدہ عملداریوں میں حلقہ جات کی فہرست
ریاست/متحدہ عملداری | لوک سبھا نشستیں |
---|---|
آندھرا پردیش | 25 |
اروناچل پردیش | 2 |
آسام | 14 |
بہار | 40 |
چھتیس گڈھ | 11 |
گوا | 2 |
گجرات | 26 |
ہریانہ | 10 |
ہماچل پردیش | 4 |
جموں اور کشمیر | 6 |
جھارکھنڈ | 14 |
کرناٹک | 28 |
کیرل | 20 |
مدھیہ پردیش | 29 |
مہاراشٹر | 48 |
منی پور | 2 |
میگھالیہ | 2 |
میزورم | 1 |
ناگالینڈ | 1 |
اڑیسہ | 21 |
پنجاب | 13 |
راجستھان | 25 |
سکم | 1 |
تمل ناڈو | 39 |
تیلنگانہ | 17 |
تری پورہ | 2 |
اترپردیش | 80 |
اتراکھنڈ | 5 |
مغربی بنگال | 42 |
جزائر انڈمان و نکوبار | 1 |
چنڈی گڈھ | 1 |
دادر اور ناگر حویلی | 1 |
دمن اور دیو | 1 |
لکشدیپ | 1 |
دہلی | 7 |
پدوچیری | 1 |
آندھرا پردیش
.svg.png)
حلقہ نمبر . |
حلقہ کا نام | محفوظ برائے
(ایس ٹی/ایس سی/غیر محفوظ) |
---|---|---|
18 | اراکو]] | ایس ٹی |
19 | سری کاکو لام | غیر محفوظ |
20 | وزینا گرام | غیر محفوظ |
21 | وشاکھا پٹم | غیر محفوظ |
22 | اناکا پلی | غیر محفوظ |
23 | کاکی ناڈہ | غیر محفوظ |
24 | امالہ پورم | ایس سی |
25 | راجا مندری | غیر محفوظ |
26 | نارسہ پورم | غیر محفوظ |
27 | ایلورو | غیر محفوظ |
28 | مچحلی پٹنم | غیر محفوظ |
29 | وجے واڑہ | غیر محفوظ |
30 | گنٹور | غیر محفوظ |
31 | نارسراو پیٹ | غیر محفوظ |
32 | باپ تالہ | ایس سی |
33 | انگول | غیر محفوظ |
34 | ناندیال | غیر محفوظ |
35 | کرنول | غیر محفوظ |
36 | اننت پور | غیر محفوظ |
37 | ہندو پور | غیر محفوظ |
38 | کڑاپا | غیر محفوظ |
39 | نیلور | غیر محفوظ |
40 | تیروپتی | ایس سی |
41 | راجم پیٹ | غیر محفوظ |
42 | چتور | ایس سی |
اروناچل پردیش

حلقہ نمبر | محفوظ برائے ) | |
---|---|---|
1 | مشروی اروناچل | غیر محفوظ |
2 | مغربی اروناچل | غیر محفوظ |