قمر دیوانہ

قمر دیوانہ کا شمار چند ایسے شعرا میں ہوتا ہے جنہوں نے اپنی زبان کے علاوہ دوسری کئی زبانوں میں بھی شاعری کے ذریعے اپنا سکہ منوایا ان کا شمار آج کے ممتاز شعرا میں ہوتا ہے۔ چکوال کے قصبہ ملہال مغلاں (بنگوالہ) سے تعلق رکھنے والے اس نوجوان شاعر کی شاعری جہاں عشق اور محبت جدائ اور بے وفائ سے بھرپور ہے وہاں ان کی عشق و حوس پر مکالمہ شاعری اپنی مثال آپ ہے۔ تاریخ پیدائش 30/01/1978 پورا نام ندیم یونس قمر عرف عام ندیم تخلص قمر دیوانہ آپ کی پیدائش ضلع چکوال کے چھوٹے سے قصبہ ملہال مغلاں (بنگوالہ) میں ہوئ ابتدائی تعلیم گورنمنٹ ہائ سکول ملہال مغلاں میں حاصل کی اور گورنمنٹ پوسٹ گریجویٹ کالج میں تعلیمی سرگرمیاں جاری رکھیں تعلیم میں دل نہ لگنے کی وجہ سے جلد ہی اپنی تعلیم ادھوری چھوڑ دی. شروع سے ہی سادہ طبیعت ہونے کی وجہ سے اقرباء میں بہت زیادہ مذاق کا موضوع بنتے تھے لیکن کبھی کسی کی بات کا برا نہیں مانا. بے چین طبیعت کو چین اس وقت ملا جب انہیں معلوم ہوا کہ شاعری یا لفظوں کا رقص تو ان کی باتوں سے چھلکتا ہے۔ شاعر محترم نے باقائدہ اشعار لکھنے کا آغاز 2010 سے کیا اور دیکھتے ہی دیکھتے وہ دکھی دلوں کی دھڑکن بنتے چلے گئے ان کے اشعار غزلیں نظمیں بہت سے گلوکاروں نے گا کے خوب داد حاصل کیں ان گلوکاروں میں چند نام سر فہرست ہیں عطااللہ خان عیسی خیلوی احمد نواز چھینہ واجد علی بغدادی عمران طاہر ڈاکٹر عمران شاعر محترم نے اردو پنجابی سرائیکی اور پوٹھواری زبانوں میں بہت کچھ لکھا ان کے چند اشعار آپ کی خدمت میں پیش کرتا ہوں

اے پیار محبت حسن جوانی سب چڑھدیاں لہندیاں چھلاں ہن. جہڑی لو پئ لگدی درداں دی اے لیکھ دی پکھی دیاں جھلاں ہن. اے زندگی تنبے وانگنڑ کوڑی تے کوڑیاں اس دیاں ولاں ہن. قمر دیوانیا کسے لئ کونڑ مردا اے جگ دیاں کوڑیاں گلاں ہن. مندرجہ بالا شعر اس معاشرے میں دور حاضر کی عشق محبت کی بھر پور عکاسی کرتا ہے۔ آگے جاری ہے

This article is issued from Wikipedia. The text is licensed under Creative Commons - Attribution - Sharealike. Additional terms may apply for the media files.