طول بلد

زمین کے گرد قطبین کے درمیان کھنچے ہوئے فرضی خطوط طول البلد کہلاتے ہیں۔ یہ خط استوا پر عموداً واقع ہوتے ہیں اور طول البلد کا ہر خط قطب شمالی سے شروع ہوتا، خط استواء کو قطع کرتا اور قطب جنوبی پہ جا کر ختم ہو جاتا ہے۔ ان خطوط کی مدد سے کسی بھی معیاری نقشے پر کسی مقام کا پتہ لگایا جاتا ہے۔

  • طول البلد کو انگریزی میں Longitude کہتے ہیں۔
  • قطبین کو poles کہتے ہیں۔
  • اور خطِ استوا کو equator کہتے ہیں۔

طول البلد کو نصف النہار بھی کہتے ہیں۔ نصف النہار اولیٰ (prime meridian ) انگلستان کے مقام گرینویچ (Greenwich) سے گزرتا ہے اور اسے صفر درجہ طول البلد مانا جاتا ہے۔ 180 درجہ مشرق اور 180 درجہ مغرب کے طول البلد ایک دوسرے پر واقع ہوتے ہیں اور بین الا قوامی خط تاریخ بناتے ہیں۔

زمین اپنے محور پر مغرب سے مشرق کی طرف گھومتے ہوئے 24 گھنٹوں میں ایک چکر پورا کر لیتی ہے۔ چونکہ دائرے کے 360 درجے ہوتے ہیں اس لیے زمین کے گرد بھی 360 طول البلد کھینچے گئے ہیں، جو شمالاً جنوباً واقع ہیں۔ یہ افقی خطوط ہو تے ہیں اور تمام طول البلد نصف دائروی شکل کے اور مساوی ہوتے ہیں۔ خط استوا پر ان کا باہمی فاصلہ 69 میل ہوتا ہے۔ ہر چار منٹ بعد ایک طول البلد سورج کے عین سامنے ہوتا ہے، یوں زمین ایک گھنٹے میں سورج کے سامنے 15 درجے طول البلد کا فاصلہ طے کر لیتی ہے اور 24 گھنٹوں میں 360 درجے مکمل کرکے پہلی حالت پہ آجاتی ہے۔

مزید دیکھیے

This article is issued from Wikipedia. The text is licensed under Creative Commons - Attribution - Sharealike. Additional terms may apply for the media files.