صفدر حسین زیدی

ڈاکٹر سید صفدر حسین زیدی (پیدائش: 12 مئی 1919ء - وفات: 15 جنوری 1980ء) اردو کے نامور شاعر، نقاد، محقق اور مؤرخ تھے۔

ڈاکٹر سید صفدر حسین
پیدائش سید صفدر حسین زیدی
12 مئی 1919(1919-05-12)ء
جنستھ، مظفرنگر ضلع، اترپردیش، برطانوی ہندوستان
وفات 15 جنوری 1980(1980-01-15)ء
شیخوپورہ، پاکستان
آخری آرام گاہ ساندہ قبرستان، لاہور، پاکستان
قلمی نام سید صفدر حسین
پیشہ شاعر، نقاد، محقق، مؤرخ
زبان اردو
نسل مہاجر قوم
شہریت پاکستانی
اصناف نظم، غزل، مرثیہ، تحقیق، تنقید، تاریخ
نمایاں کام لکھنؤ کی تہذیبی میراث
جلوۂ تہذیب
تاریخ سادات بارہہ
نگار غزل
رقص طاؤس

حالات زندگی

ڈاکٹر صفدر حسین 12 مئی، 1919ء کو تحصیل جنستھ، مظفرنگر ضلع، اترپردیش، برطانوی ہندوستان میں پیدا ہوئے[1][2][3]۔ وہ محکمہ تعلیم میں اہم مناصب پر فائز رہے تاہم ان کی اصل شناخت ان کی تحریریں ہیں۔ وہ اردو کے قادر الکلام شاعر، محقق، نقاد اور مؤرخ تھے۔ ان کا لکھنؤ کی تاریخ، تہذیب و ادب پر تحقیقی کام انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ ان کی اہم کتب میں تاریخ پر لکھنؤ کی تہذیبی میراث، تاریخ سادات بارہہ اور سید التاریخ، شاعری میں جلوۂ تہذیب، نگار غزل، رقص طاؤس، چراغ دیر و حرم اور آدابِ جنوں سرِ فہرست شامل ہیں۔[2]

تصانیف

  • لکھنؤ کی تہذیبی میراث (تاریخ)
  • تاریخ سادات بارہہ (تاریخ)
  • سید التاریخ (تاریخ)
  • جلوۂ تہذیب (شاعری)
  • نگار غزل (شاعری)
  • رقص طاؤس (شاعری)
  • مرقع جمال (شاعری)
  • آدابِ جنوں (شاعری)
  • چراغ دیر و حرم (شاعری)
  • رقص خیال (شاعری)
  • رقص کواکب (شاعری)
  • لبِ فرات (شاعری)
  • زندگی اور ادب (شاہان اودھ کے عہد میں)
  • کارنامہ انیس (تنقید)
  • رزم نگاران کربلا
  • آئینِ وفا
  • نقشِ بیان
  • چراغِ مصطفوی
  • رنگِ شہادت

ڈاکٹر صفدر حسین کی شخصیت و فن پر تحقیقی مقالات

1999ء میں پروفیسر زریں حبیب نے پی ایچ ڈی نے ڈاکٹر سید صفدر حسین کی مرثیہ نگاری اور تحقیقی نظر کا مقالہ لکھ کر پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی۔[4]

وفات

ڈاکٹر صفدر حسین 15 جنوری، 1980ء کو شیخوپورہ، پاکستان میں مجلس عزا کے دوران دل کا دورہ پڑنے سے وفات پا گئے۔ وہ لاہور میں ساندہ کے قبرستان میں آسودہ خاک ہیں۔[1][2][3]

حوالہ جات

This article is issued from Wikipedia. The text is licensed under Creative Commons - Attribution - Sharealike. Additional terms may apply for the media files.