ریاستہائے متحدہ امریکا میں پابندی سلاسل
ریاستہائے متحدہ امریکا میں قیدخانوں کا نظام امریکی وفاق اور ریاستی حکومتوں کے تحت قائم ہے۔ پاسبان اور ایف بی آئی کی جانب سے گرفتار ہونے کے بعد افراد کو پابند سلاسل کیا جاتا ہے۔ جن افراد کو عدالت سے سزا کا فیصلہ مل جائے ان کو بھی انہی قید خانوں میں پابند سلاسل کیا جاتا ہے۔ امریکا میں قیدیوں کی شرح دنیا میں سب سے زیادہ ہے۔ امریکی قید خانوں میں قیدیوں کا ایک دوسرے پر تشدد عام ہے جس میں جنسی تشدد بھی شامل ہے۔ اس کے علاوہ محافظوں کی طرف سے جنسی بے عزتی کی بھی قانونی اجازت ہے۔[1]
- ناومی ولف (5 اپریل 2012ء)۔ "How the US uses sexual humiliation as a political tool to control the masses"۔ گارجین۔ مورخہ 25 دسمبر 2018 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔
![]() |
ویکی کومنز پر ریاستہائے متحدہ امریکا میں پابندی سلاسل سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |
This article is issued from
Wikipedia.
The text is licensed under Creative
Commons - Attribution - Sharealike.
Additional terms may apply for the media files.