دار الامرا

دار الامرا (انگریزی: House of Lords) انگلستان کی پارلیمنٹ کا ایوان اعلی جس کے اراکین خطاب یافتہ ’’شرفا‘‘ ہوتے ہیں اور پیر کہلاتے ہیں۔ پہلے پہل تمام پیر بلا لحاظ تعداد اس ایوان کے ارکان ہوتے تھے۔ اب یہ آپس میں انتخاب کرکے تھوڑے سے ارکان بھیجتے ہیں۔ ان خطاب یافتگان کے علاوہ دونوں آرک بشپ اور 24 انگریزی بشپ بھی اس ایوان کے ارکان ہوتے ہیں۔ صدر لارڈ چانسلر ہوتا ہے۔ سابق میں اور اب میں یہ دار العوام کے پاس کردہ قوانین کو رد کر سکتے ہیں۔ لیکن اب دارالعوام نے یہ قانون منظور کر دیا ہے کہ جو قوانین وہ تین بار متواتر پاس کر دے وہ اس ایوان کو منظور کرنے پڑیں گے۔ اگر نہیں تو وہ شاہی منظوری سے ان کی رضا مندی کے بغیر ہی قانون بن جائے گا۔ یہ قانون 1911ء میں بنا اور صرف غیر مالی قوانین پر حاوی ہے۔ مالی امور سے متعلق تمام قوانین بھی یہ ایوان اعلی تین ماہ کے اندر اندر اگر پاس نہ کرے تو شاہی منظوری سے قانون بن جاتے ہیں۔ لارڈ چانسلر بادشاہ کا مشیر بھی ہوتا ہے۔ موجودہ صورت میں اس ایوان کے اختیارات روز بروز کم ہوتے جا رہے ہیں۔ پادری بھی اگر کسی قانون پر متفقہ طور پر اڑ جائیں تو وہ بل منظور نہیں ہو سکتا۔ پادریوں کے متعلق جو قوانین وضع ہوتے ہیں وہ خودپادریوں کا ایک جرگہ وضع کرتا ہے جس کو کنونشن کہتے ہیں۔ انتظامی قوانین پادریوں کی ایک انجمن پاس کرتی ہے۔ پارلیمنٹ ان قوانین کو بدل سکتی ہے۔ البتہ نامنظور کر سکتی ہے۔

ملکہ این دارالامرا سے خطاب کرتے ہوئے
This article is issued from Wikipedia. The text is licensed under Creative Commons - Attribution - Sharealike. Additional terms may apply for the media files.