بہاری کھانا
بہاری کھانا (Bihari cuisine) زیادہ تر افراد ہری ساگ اور سبزیوں پر گزارہ کرتے ہیں لیکن بہت سے لوگ ایسے بھی ہیں جو گوشت اور مچھلی شوق سے کھاتے ہیں۔
کھانے کی قسمیں
عام طور پر کھانے کو دو حصوں میں بانٹا جاتا ہے، ایک ناشتا اور دوسرا کھانا۔ یعنی خاص طور پر دوپہر کو اور رات کو سونے سے پہلے کھایا جانے والا کھانا۔
دوپہر اور رات کا کھانا
دوپہر کے کھانے میں بہار کی تقریباً پوری آبادی ابلے ہوئے چاول کی الگ الگ قسموں (خاص طور پر بھات) کے ساتھ دال، ہری سبزیاں یا گوشت اور مچھلی وغیرہ کا استعمال کرتے ہیں اور رات میں گیہوں یا چاول کے آٹے کی روٹی کے ساتھ کوئی ترکاری یعنی ہری سبزی یا گوشت، مچھلی وغیرہ کا استعمال کرتے ہیں۔ کھانے کے ساتھ الگ سے کئی قسموں کے اچار بنائے جاتے ہیں۔ پاپڑ تلے جاتے ہیں اور چٹنی پیسی جاتی ہے۔ آم کے اچار کے ساتھ گاجر، مولی، مرچی جیسی مختلف النوع اشیاء سے تقریباً ہزاروں قسم کے اچار بنائے جاتے ہیں جو تقریباً ہر کھانے میں کھا یا جاتا ہے۔
ناشتا دان
ناشتے میں سب سے خاص لٹی چوکھا، حلوا پوری، پوری جلیبی، پراٹھا، دہی چوڑا، گھگھنی موڑھی ستُّو اور سینکڑوں قسم کی مٹھائیاں جیسے کہ گلاب جامن، بالو شاہی، رس گلے، برفی، موتی چور کے لڈو، قلاقند، کھاجا، رس ملائی، رابڑی، تلکٹ، لائی اور پیڑہ وغیرہ،
گھگھنی
چنے کو پانی میں بھگو کر تقریباً بارہ گھنٹے رکھ دیا جاتا ہے اس کے بعد پیاز کے ساتھ ہلکے مسالے میں تیار کیا جاتا ہے۔
موڑھی
چاول کو خاص طریقہ سے گرم ریت میں بھونا جاتا ہے۔
چوڑا
دھان کو پانی بھگو کر پھلایا جاتا ہے اس کے بعد ریت میں خاص طریقہ سے بھونا جاتا ہے اس کے بعد مشین میں یا اوکھلی میں کوٹا جاتا ہے۔
ستو
مختلف النوع اناج جیسے کہ گیہوں، چاول، چنا وغیرہ کو بھون کر آٹے کی طرح پیسا جاتا ہے۔
پراٹھا
گیہوں کے آٹا کو گوندھنے کے بعد تیل یا گھی میں ملا کر بیلتے ہیں اور اس کے بعد توے پر سینکنے کے بعد مزید تیل یا گھی لگاتے ہیں۔ پراٹھے بھی کئی قسم کے ہوتے ہیں اور ان کے لوازمات بھی جدا جدا ہیں جیسے کہ آلو اور دیگر دوسری سبزیوں کی بھوجیا کے ساتھ، (بھوجیا پراٹھا) کباب پراٹھا، کوفتہ پراٹھا، انڈا پراٹھا وغیرہ۔ ان میں ایک قسم اور ہوتی ہے جس میں پراٹھا کو گول گول موڑ کر اس میں کبھی انڈا اور کبھی کباب بھرتے ہیں جسے انڈا رول اور کباب رول کہا جاتا ہے۔
مٹھائیاں
زیادہ تر مٹھائیاں دودھ کو مختلف النوع طریقہ سے ابال کر، پھاڑ کر یا جما کر اور چینی کے شیرے میں بھگو کر بنائی جاتی ہیں لیکن ساری مٹھائیوں کے بنانے کا طریقہ اور اس کا ذائقہ بالکل مختلف ہے۔
لِٹّی
ناشتے میں بہت مشہور لٹی کو بنانے کا طریقہ یہ ہے کہ ستو کو پیاز اور کچھ کھٹی چیزوں کے ساتھ ملا کر میدہ یا گیہوں کے آتے میں بھر کر کبھی آگ پر رکھ کر پکاتے ہیں اور کبھی تیل میں تلتے ہیں۔
چوکھا
آلو کو یا کسی اور سبزی کو ابال کر یا بھون کر اس کے چھلکے اتار کر اس میں ہری مرچ اور پیاز وغیرہ ملا کر بنایا جاتا ہے، جو لٹی کے ساتھ بڑے شوق سے کھایا جاتا ہے اور دیگر کھانوں کے ساتھ بھی اس کا استعمال ہوتا ہے۔
بھوجا
مونگ پھلی، بھنے ہوئے چنے، دال موٹھ اور کئی قسم کے لوازمات کے ساتھ پیاز، دھنیا پتہ، ہری مرچ، کچے ٹماٹر، نیمبو اور کچا سرسو تیل ملا کر بنایا جانے والا وہ خاص ہلکا ناشتا ہے جو سینکڑوں اقسام پر مشتمل ہے اور ہر دلعزیز بھی ہے۔
خاص بات
بہار کے لذیذ کھانوں کی خاص بات یہ ہے کہ زیادہ تر قدرتی طور طریقے پر بنایا جاتا ہے اور صحت کے لیے مفید ہو اس کا خاص خیال رکھا جاتا ہے۔ مٹی کے چولہے اور مٹی کے برتن کا استعمال ابھی بہار کی تہذیب کا حصہ ہے اور یہ مانا جاتا ہے گیس چولہے پر بنائے جانے والے کھانے، مٹی کے چولہے پر بنائے گئے کھانے کے مقابلے کم لذیذ ہوتے ہیں۔۔
حوالہ جات
{{حوالہ جات}[1]
- ↑ "Beyond ‘litti chokha’". https://www.livemint.com/Leisure/T2LN0oswYWv9S6ihKUjePP/Beyond-litti-chokha.html.