بلوٹوتھ

بلوٹوتھ (انگریزی: Bluetooth) ایک وائرلیس ٹیکنالوجی سٹینڈرڈ ہے۔ اس ٹیکنالوجی میں فکس اور موبائل ڈیوائسز اور پرسنل ایریا نیٹ ورکس بنا کر کم فاصلے میں شارٹ ویو لینتھ، یو ایچ ایف ریڈیو ویو کو استعمال کرتے ہوئے ڈیٹا کا تبادلہ کیا جاتا ہے۔ بلوٹوتھ ٹیکنالوجی کو ایریکسن نامی کمپنی نے 1994 میں بنایا تھا۔ اس ٹیکنالوجی کو RS-232 ڈیٹا کیبلز کے وائرلیس متبادل کے طور پر متعارف کرایا گیا تھا۔

بلوٹوتھ کا رَمز

بلوٹوتھ کا نام

1997میں جم کارداچ، جنہوں نے موبائل فون کے کمپیوٹر سے کمیونی کیشن کا سسٹم بنایا تھا، نے اس ٹیکنالوجی کے لیے بلوٹوتھ کا نام تجویز کیا۔ انہوں نے یہ نام فرانس جی بینگٹسون کی کتاب دی لانگ شپس کا مطالعہ کرنے کے بعد تجویز کیا۔ اس کتاب میں شاہ ہیرالڈ بلوٹوتھ اور وائی کنگز کے بارے میں ایک تاریخی کہانی درج ہے۔ اس کہانی میں شاہ بھی وہی کام کرتا ہے جو بلوٹوتھ ٹیکنالوجی کرتی ہے۔ کتاب کے مطابق ہیرالڈ بلوٹوتھ نے ڈنمارک کے بکھرے ہوئے قبائل کو ایک سلطنت میں جوڑ دیا تھا۔ بلوٹوتھ ٹیکنالوجی بھی کمیونی کیشن پروٹوکولز کو ایک یونیورسل سٹینڈر میں یکجا کرتی ہے۔ بلوٹوتھ کا لوگو بھی نورڈک رونی (حروف) کو ملا کر بنایا گیا ہے۔ یہ ہیرالڈ کے نام کے ابتدائی الفاظ ہیں ۔[1]

ایک بلو ٹوتھ اختراع

حوالہ جات

مزید دیکھیے

  • ذاتی علاقائی نیٹ ورک
  • لاسلکی کسح
This article is issued from Wikipedia. The text is licensed under Creative Commons - Attribution - Sharealike. Additional terms may apply for the media files.