اعتزاز حسن
اعتزاز حسن پاکستان کے صوبے خیبر پختونخوا کے ضلع ہنگو کے اسکول پر خود کش حملے کو ناکام بنانے کی کوشش میں جان کی بازی ہارنے والا 16 سالہ طالبعلم تھا- اعتزاز حسن کو سال 2014 کے لیے ’ہیرالڈ‘ کی بہترین شخصیت منتخب کیا گیا ہے۔ گزشتہ سال جنوری میں ہنگو کے اسکول پر خود کش حملہ کرنے کی کوشش کی گئی لیکن جانباز اعتزاز نے حملہ ناکام بنانے کے لیے اپنی جان کی بازی لگا دی۔ ہیرالڈ کی سال کی بہترین شخصیت کا ایوارڈ اس پاکستانی شخصیت کو دیا جاتا ہے جو سال بھر خبروں کی دنیا پر چھائے رہے اور انہوں نے اس سال کوئی اہم کام کیا ہو۔ 16 دسمبر کو پشاور اسکول پر کیے گئے بہیمانہ حملے کے بعد اعتزاز کی قربانی کو مزید سراہا گیا اور وہ تین طرز کے ووٹنگ کے عمل کے فاتح ٹھہرے۔ ووٹنگ کے لیے آن لائن، بذریعہ پوسٹ اور 10 نامور پاکستانیوں پر مشتمل پینل کی رائے کو مدنظر رکھا گیا۔ حتمی نتیجے میں اعتزاز 24.1 فیصد ووٹ لے کر سرفہرست رہے جبکہ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان محض چند ووٹ کی کمی سے دوسرے نمبر پر رہے۔ نوبیل انعام یافتہ اور 2012 میں ہیرالڈ کی بہترین شخصیت کا اعزاز حاصل کرنے والی ملالہ یوسفزئی نے اعتزاز حسن کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے ملک میں بہادر لوگوں کی کمی نہیں، اعتزاز کی کہانی ہمت، بہادری اور جرات کی تابندہ مثال ہے۔
اعتزاز حسن | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | ت 1997 خیبر پختونخوا |
وفات | 7جنوری2014 ہنگو |
قومیت | پاکستانی |
مذہب | اسلام |
فرقہ | اہل تشیع |
عملی زندگی | |
پیشہ | طالب علم |
وجہ شہرت | اپنی جان کا نذرانہ دے کر دوسرے ہم جماعتوں کی جان بچانے پر قومی ہیرو قرار دیئے گئے[1] |
اعزازات | |
ستارہ شجاعت (ناقابل فراموش بہادری کا اعزاز) (2014ء) | |
حوالہ جات
- "اعتزازحسن ستارہ شجاعت کے لیے نامزد"۔ newsweekpakistan.com۔ 11 جنوری 2014۔ مورخہ 24 دسمبر 2018 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔