اجازہ

رخصت، اجازت، علم حدیث کی ایک اصطلاح، جس کے معنی ہیں ‘ اپنے علم حدیث کو آگے پہنچانے کی اجازت دینا ‘۔ اس میں یہ مفہوم بھی شامل ہے کہ اجازۃ حاصل کرنے والا، اجازۃ دینے والے کا نام بھی بطور سند کے پیش کرے اس کے لیے ضروری نہیں کہ دونوں کی ملاقات بھی ہو، گویا اجازۃ تحریری بھی ہو سکتی ہے۔

عملی طور پر اجازۃ کی روایت اتنی آگے بڑھی کہ لوگوں نے علما کو سر بازار گھیر کر اجازے حاصل کرنا شروع کر دیے یہانتک کی مسافر علما کو بھی نہیں چھوڑا جاتا تھا اس پر نوبت یہانتک پہنچی کہ علما نے وصیتیں شروع کر دیں کہ ان کی بیان کردہ احادیث کو روایت کرنے کا اجازۃ تمام مسلمانوں کو حاصل ہے۔

اجازے عمومانثر میں سیدھے سادھے اسلوب میں لکھے جاتے تھے۔ بعد ازاں رنگین اور مرصع اسلوب کو استعمال کیا جانے لگا ۔ کئی اجازے منظوم صورت میں بھی لکھے گئے۔[1]

حوالہ جات

  1. شاہکار اسلامی انسائیکلو پیڈیا، صفحہ 97، جلد3، سید قاسم محمود، کلفٹن کالونی لاہور
This article is issued from Wikipedia. The text is licensed under Creative Commons - Attribution - Sharealike. Additional terms may apply for the media files.