ابو مویہبہ
ابومویہبہ مولیٰ رسول اللہعلامہ ابونعیم کہتے ہیں کہ مسجدِ نبوی میں رات گذارتے تھے اور اصحاب صفہ کے ساتھ گزر بسر کرتے تھے ۔[1] ابومویہبہ قبیلۂ مُزینہ سے تعلق رکھتے ہیں ۔ نبی اکرم نے انہیں خرید کر آزاد کیا تھا، جس کی وجہ سے مولی رسول اللہ سے جانے جاتے ہیں ۔ یہ اپنی کنیت ہی سے مشہور ہیں ۔ غزوۂ مریسیع میں حاضر رہے اور ام المؤمنین حضرت عائشہ کااونٹ چلانے کی خدمت پرمامورتھے ۔ [2] عبد اللہ بن عمرو ابومویہبہ سے نقل کرتے ہیں کہ ابومویہبہ نے فرمایا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے آدھی رات کو مجھے طلب فرمایا،میں حاضرِ خدمت ہوکر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ چلنے لگا، جب ہم لوگ ’’جنت البقیع‘‘- مدینہ منورہ کے قبرستان کا نام ہے - پہونچے تو آپ نے ارشاد فرمایا: اے ابومویہبہ ! مجھے بقیعِ غرقد والوں کے لیے استغفار کرنے کاحکم ملاہے ۔ میں ان لوگوں کے استغفار کرنے کے لیے ہی آیاہوں ۔ یہ ایک لمبی حدیث شریف ہے ، اسی میں یہ بھی ہے ۔ کہ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اے ابومویہبہ ! مجھے ایک طویل عرصہ تک دنیا میں رہنے کا اختیار دیاگیا ہے اور دنیا کے خزانوں کی کنجیاں بھی دی گئی ہیں ؛ لیکن اے ابومویہبہ ! میں نے اپنے رب کی ملاقات اور جنت کو اختیار کیا ہے ، پھررسول اللہ م واپس تشریف لائے اور اسی دن سے آپ کے مرض الوفات کی تکلیف کی ابتدا ہوئی ہے ۔[3]
حوالہ جات
- حلیۃ الأولیاء: 2/27
- الاستیعاب : 4/179، الإ صابۃ : 4/188، البدایۃ: والنہایۃ: 5/324۔
- حلیۃ الأولیاء: 2/27