ابراہیم بن اغلب
عہد عباسی کا ایک حاکم (184ھ تا 196ھ) خلیفہ ہارون الرشید کے عہد میں شمالی افریقہ میں آئے دن بغاوتیں برپا رہتیں تھیں۔ ابراہیم اغلب والیے زاب نے باغیوں کو شکست دے کر تمام ملک میں امن و امان بحال کر دیا۔ اور 184ھ میں سلطنت بنو اغلب کی بنیاد رکھی۔ اس نے قیروان کے پاس عباسیہ نام کا ایک نیا شہر بسا کر اسے دار الحکومت بنایا۔ ہارون الرشید نے افریقا کی مارت مستقل طور پر اس کی تحویل میں دے دی۔ ابراہیم کی حیثیت دوسرے صوبائی گورنروں کی سی نہ تھی۔ وہ تمام امور میں خود مختار تھا۔ اور خلیفہ کو صرف 40 ہزار درہم سالانہ خراج دیتا ادا کرتا تھا۔ اس نے بارہ برس تک بڑے امن و امان سے حکومت کی اور اس کے بعد اس کے بیٹے ابو العباس عبد اللہ نے پھر 201ھ میں زیادۃ اللہ نے حکومت کی باگ دوڑ سنبھالی۔ اس کے دور میں مسلمانوں نے سسلی اور صقلیہ پر قبضہ کیا۔
ابراہیم بن اغلب | |
---|---|
(عربی میں: إبراهيم بن الأغلب) | |
![]() | |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | سنہ 756 قیروان |
وفات | 5 جولائی 812 (55–56 سال) قیروان |
شہریت | عرب |
اولاد | زیادۃ اللہ اول |
خاندان | اغالبہ |
مناصب | |
امیر افریقیہ و مغرب الادنیٰ | |
دفتر میں 9 جولائی 800 – 5 جولائی 812 | |
عملی زندگی | |
پیشہ | سیاست دان |
عسکری خدمات | |
عہدہ | جرنیل |
حوالہ جات
This article is issued from
Wikipedia.
The text is licensed under Creative
Commons - Attribution - Sharealike.
Additional terms may apply for the media files.