نرگس حمید

نرگس حمید اللہ (پیدائش: 15 دسمبر 1998ء، کوئٹہ)[1] ایک پاکستانی کراٹے کھلاڑی جس نے اٹھارہویں ایشیائی کھیلوں میں کانسی کا تمغا جیتا۔ یہ ایشیائی کھیلوں کے کراٹے مقابلوں میں پاکستان کا اب تک کا پہلا تمغا ہے۔[1]

نرگس حمید
نرگس حمید، 2018ء ایشیائی کھیلوں میں تمغے کے ساتھ
نرگس حمید، 2018ء ایشیائی کھیلوں میں تمغے کے ساتھ

شخصی معلومات
پیدائش 15 دسمبر 1998 (21 سال) 
کوئٹہ  
شہریت پاکستان  
عملی زندگی
پیشہ کراٹیکا  
کھیل کراٹے  
کھیل کا ملک پاکستان  
اعزازات
کانسی کا تمغا (2018ء ایشیائی کھیلوں میں کراٹے ) (2018) 
ویب سائٹ {{#اگرخطا:|}}

ابتدائی زندگی

نرگس 15 دسمبر 1998ء کو کوئٹہ، بلوچستان میں پیدا ہوئیں۔[1] ان کا تعلق کوئٹہ کی ہزارہ برادری سے ہے۔[2][3]

پیشہ ورانہ زندگی

نرگس حمید کوئٹہ کی پہلی خاتون انسٹرکٹر ہیں اور بین الاقوامی سطح پر پاکستان کا نام روشن کر چکی ہیں۔[4]

نرگس نے 25 اگست 2018ء کو کانسی کے تمغے کے لیے کھیلے گئے مقابلے میں نیپال کی کارکی ریتا کو 3-1 سے شکست دی تھی۔ نرگس نے اڑسٹھ کلو گرام سے زائد وزن کی کیٹیگری مقابلوں میں کانسی کا یہ تمغا پایا۔[5] انہوں نے 2017ء میں کولمبو، سری لنکا میں ہونے والے ساؤتھ ایشین چیمپئن شپ میں سونے کا تمغا جیتا تھا۔ وہ پاکستان فیمیل کراٹے کا بھی حصہ ہیں۔ وہ کوئٹہ کے ایک کلب میں لڑکیوں کو کراٹے سکھاتی ہیں ان کے بقول کراٹے کے ذریعے لڑکیاں اپنا دفاع خود کر سکتی ہیں۔[4]

حوالہ جات

  1. "Asian Games: Nargis wins first ever medal for Pakistan in Karate"۔ دنیا نیوز۔ 25 اگست 2018ء۔ مورخہ 26 دسمبر 2018 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔
  2. محمد ظفر (13 نومبر 2017ء)۔ "Hazara women defy the odds"۔ دی ایکسپریس ٹریبیون۔ مورخہ 26 دسمبر 2018 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔
  3. نتاشہ راحیل (2015-05-03)۔ "Quetta woman clinches first Karate medal for Pakistan in Asian Games | The Express Tribune"۔ دی ایکسپریس ٹریبیون۔ مورخہ 26 دسمبر 2018 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-08-27۔
  4. غلام مرتضیٰ زہری (29 مارچ 2018ء)۔ "کوئٹہ کی پہلی خاتون کراٹے انسٹرکٹر"۔ وائس آف امریکہ۔ مورخہ 26 دسمبر 2018 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔
  5. "ایشین گیمز: کراٹے مقابلوں میں پاکستانی کھلاڑی نرگس نے کانسی کا تمغا جیت لیا"۔ بی بی سی اردو۔ 25 اگست 2018ء۔ مورخہ 26 دسمبر 2018 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔
This article is issued from Wikipedia. The text is licensed under Creative Commons - Attribution - Sharealike. Additional terms may apply for the media files.