قیس فریدی
قیس فریدیسرائیکی، پنجابی اور اردو کے معروف شاعر ہیں۔
قیس فریدی | ||
---|---|---|
ادیب | ||
پیدائشی نام | مرید حسین | |
قلمی نام | قیس فریدی | |
ولادت | دسمبر 1950ء خانپور | |
ابتدا | رحیم یار خان، پاکستان | |
وفات | خانپور (پنجاب) | |
اصناف ادب | شاعری | |
ذیلی اصناف | غزل، سرائیکی | |
تعداد تصانیف | سات | |
تصنیف اول | صفتاں حضور دیاں | |
تصنیف آخر | پرکھرا | |
معروف تصانیف | صفتاں حضور دیاں،نمرو ، توں سورج میں سورج مکھی ،آم شام ، دیوانِ فرید ، ارداس ، پرکھرا | |
ویب سائٹ | / آفیشل ویب سائٹ |
نام
قلمی نام قیس فریدی جبکہ اصل نام مرید حُسین ہے۔
تصانیف و تالیف
- صفتاں حضور دیاں (نعتیہ شاعری)
- نمرو (سرائیکی شاعری)
- توں سورج میں سورج مکھی (سرائیکی شاعری)
- آم شام (سرائیکی شاعری)
- دیوانِ فرید
- ارداس
- پرکھرا (سرائیکی شاعری)
نمونہ اُردو شاعری
- ہم یوں تمہارے پاؤں پہ اے جانِ جاں گرے
- جیسے کسی غریب کا خستہ مکاں گرے
- مانا کہ اے ہوا تُو نہیں گن سکی مگر
- دیکھا تو ہوگا پات کہاں سے کہاں گرے
- پہلے ہی زخم زخم ہے دھرتی کا انگ انگ
- پھر کیا ضرور ہے کہ یہاں آسماں گرے
- یُوں صحنِ تیرگی میں پڑی چاند کی کرن
- جیسے خموش جھیل میں سنگِ گراں گرے
- ہم قیسؔ، اپنی بھوک مٹانے کے واسطے
- صیّاد کا تھا جال جہاں پر وہاں گرے
نمونہ سرائیکی شاعری
- نندراں کیا آون ہر پاسوں
- چوریں دا دڑکا ہے بچڑا[1]
حوالہ جات
![]() |
ویکی کومنز پر قیس فریدی سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |
This article is issued from
Wikipedia.
The text is licensed under Creative
Commons - Attribution - Sharealike.
Additional terms may apply for the media files.