زیب النساء زیبی
زیب النساء زیبی (پیدائش: 1954ء) ایک پاکستانی شاعرہ، افسانہ نگار، کالم نگار، مترجم اور ماہر تعلیم ہیں۔[1] اب تک 60 ادبی تخلیق اور 25 نصابی کتابیں تالیف اور ترجمہ کر چکی ہیں۔ شعری صنف سوالنے متعارف کرائی ہے، جب کہ تروینی میں اردو وبان کا پہلا مجموعہ شائع کیا ہے۔ اب تک تین کلیات شائع ہو چکی ہیں، جن میں غزلیات کی کار دوام، ستر شعری اصناف پر مشتمل 23 مجموعے سخن تمام کے عنوان سے اور افسنوں، ناولٹوں اور ناول پر مشتمل عکس زندگی شامل ہیں۔ جب کہ ایک کلیات تحقیق و تنفید، ادبی مضامین اور کالموں کی زیر ترتیب ہے۔
زیب النساء زیبی | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | سنہ 1954 (عمر 64–65 سال) |
رہائش | کراچی |
شہریت | ![]() |
عملی زندگی | |
تعلیمی اسناد | ماسٹر آف آرٹس |
پیشہ | شاعرہ ، افسانہ نگاری |
پیشہ ورانہ زبان | اردو |
![]() | |
ذاتی زندگی
زیب النساء کراچی میں اقبال بیگ اور زہرا خاتون کے ہاں 3 جولائی 1958ء کو پیدا ہوئیں، ان کے دیگر بہن بھائیوں میں 4 بھائی اور 3 بہنیں شامل ہیں۔ ایم اے صحافت، ایم اے سیاسیات کی سند جامعہ کراچی سے حاصل کی۔ محکمہ اطلاعات، حکومت سندھ میں افسر اطلاعات کے عہدے پر خدمات سر انجام دیتی رہی ہیں۔ زیب النساء کی شادی محمد اقبال شیخ (سابق سرکاری افسر) سے ہوئی، ان کی اولاد میں دو بیٹیاں عنبرین افشاں اور سحرین درخشاں ہیں۔
تصنیفات
- سخن تمام، (کلیات)
اس میں ستر اصناف سخن پر شاعری کے 23 مجمصعے شامل ہیں۔
- کارِ دوام، کراچی، زیبی اینڈ عائزاز پبلی کیشنز، 2014ء، 1744 ص (غزلیات)
اس میں غزلیات کے اکیس مجموعے شامل ہیں۔
- عکسِ زندگی، ،کراچی،زیبی اینڈ عائزاز پبلی کیشنز، 2014ء، 1040 ص (کلیات)
اس میں افسانوں کے اٹھارہ مجموعے،سات ناولت اور ایک ناول شامل ہے۔[2]
- حرف حرف بندگی (مجموعہ نعت)
- بھیگی بھیگی پلکیں (مجموعہ نعت)
- چاند ستارے آسمان
- پھول کلیاں خوشبو
- کہکشاں در کہکشاں
- فکاہیہ شاعری
- یہ عالم شوق کا
- ایسی تیسی
- یہ کہانی اور اور ہے
سہ مصرعی نظمیں
- تنہا تنہا چاند
- مجھے کچھ کہنا ہے
- کبھی تو ملیں گے
- سوالنے
- آتی رت کا پھول (ذاتی اختراع)
- تروینی
- تیرا انتظار ہے (اردو میں دوسرا اور کسی شاعرہ کا پہلا مجموعہ تروینی)
- سحر درخشاں
- عنبر وافشاں
رباعیات اور دوہے
- یاد کے موسق
- تم سے دور تو نہیں (مثلث، مربع، مخمس، مسبح، مثمن، متسح، معثر، مسمط، تربیج بند، ترکیب بند میں)
- ہتھیلی پر گلاب (چہار بیت، کہہ مکرنی، لوری، کافی، ڈھولا، گیکت، پہلی، ہیر، خماسی، پنجگانہ، سداسی، ملی نغمہ، قوالی، سہرا رخصتی یا مصری تکونی، ترائیلے)
- خاموش جنازے، جہنم کے فرشتے، دلدل، کالی زبان، شہزادے کا انتظار، سیر عدم کی اروو ہے اور ہم ہیں دوستو اور ناول میں!۔ ۔۔۔ آدھی گواہی
تاثرات
- رئیس امروہوی: زیب النساء زیبی کو قدرت نے فیاضی کے ساتھ فہم و ادراک اور مشاہدات کی قوت سے شناسا کیا ہے۔
- عصمت چغتائی: زیب النساء زیبی اور ان کی ذہانت و تخلیقی کارکردگی پر نا صرف پاکستان بلکہ دنیائے اھب ہمیشہ فخر کرتا رہے گا۔
- ڈاکٹر وزیر آغا: زیب النساء زیبی نے اپنی تحریروں میں زندگی کے تلخ حقائق کو موضوع بنایا ہے۔۔ ۔۔ ان کے موضوعات میں بہت تنوع ہے اور ان کا فکر و خیال میں بلا کی برق رفتاری ہے۔
- فیض احمد فیض: زیبی انقلابی جوش و جذبے سے پر ایک حقیقت پسند دردمند دل رکھنے والی تخلیق کار ہیں۔ انھوں نے اپنی تحریرون میں مظلوموں اور نسائیت کے مسائل کو بہت جرات سے بے نقاب کیا۔
مزید دیکھیے
- سخن تمام
حوالہ جات
- اہل قلم ڈائریکٹری 2010ء ،علی یاسر،مرتب، اسلام آباد، اکادمی ادبیات پاکستان ،2010ء
- Bio-bibliography.com - Authors