اسٹیو جابز

سٹیوین پال "سٹیو" جابز (24 فروری 1955، 5 اکتوبر 2011ء) امریکی کاروباری اور موجد تھا۔ ایپل کے بانیوں میں سے ایک تھا۔[16] اپنی کمپنی سے نکالا گیا۔[17] دوبارہ سربراہ بنایا گیا اور کمپنی کو دنیا کی سب سے امیر ترین کمپنی بنا دیا۔ موسیقی کھلاڑی، iPOD جسے کہتے ہیں، بنا کر مہنگے دام بیجتا، اس کی لت نوجوان نسل کو لگ گئی اور جابز نے اربوں ڈالر کمائے۔ اکثر نوجوانوں کی قوت سامعہ موسیقی کانوں میں اونچا سننے سے خراب ہوتی جاتی ہے۔ اس کے علاوہ مہنگے محمول iPhone کی عادت ڈالی جس سے سرطان کا امکان بڑھتا ہے۔ 2010 سے بیمار رہنے لگا، جگر کا زرع کرایا۔ 2011 میں جابز سرطان کے مرض سے انتقال کر گیا۔

اسٹیو جابز
(انگریزی میں: Steve Jobs) 
 

معلومات شخصیت
پیدائشی نام (انگریزی میں: Steven Paul Jobs (انگریزی میں: Abdul Latif Jandali) 
پیدائش 24 فروری 1955 [1][2][3][4][5][6][7] 
سان فرانسسکو  
وفات 5 اکتوبر 2011 (56 سال)[8][1][9][3][4][5][6] 
مئیفیلڈ، کیلیفورنیا  
وجۂ وفات سرطان لبلبہ  
طرز وفات طبعی موت  
رہائش ماؤنٹین ویو، کیلیفورنیا [10] 
شہریت ریاستہائے متحدہ امریکا [11] 
جماعت ڈیموکریٹک پارٹی  
رکن امریکی اکادمی برائے سائنس و فنون  
عارضہ سرطان لبلبہ  
مناصب
چیف ایگزیکٹو آفیسر  
دفتر میں
3 جنوری 1977  – 1985 
در ایپل متشرک  
چیف ایگزیکٹو آفیسر  
دفتر میں
1985  – 1997 
چیف ایگزیکٹو آفیسر  
دفتر میں
29 نومبر 1995  – 1997 
چیف ایگزیکٹو آفیسر  
دفتر میں
16 ستمبر 1997  – 5 اکتوبر 2011 
در ایپل متشرک  
عملی زندگی
پیشہ کارجو [12]، موجد [13]، انجینئر ، نمونہ ساز ، کمپیوٹر سائنس دان ، ایگزیکٹو پروڈیوسر ، فلم ساز ، سرمایہ کار  
پیشہ ورانہ زبان انگریزی [14] 
ملازمت ایپل متشرک  
اعزازات
گرامی ٹریسٹی اعزاز (2012)[15]
کیلیفورنیا ہال آف فیم (2007)
 گرامی اعزاز   
دستخط
 
IMDB پر صفحہ 

جابز ایپل کے سینکڑوں ڈالر میں بکنے والے "کھلونے " مزدوروں کے انسانی حقوق پامال کرنے والے شینی کارخانوں میں بنواتا تھا۔[18]

رچرڈ سٹالمین کے مطابق سٹیو کے کھلونے بیوقوفوں کو ان کی آزادی سے محروم کرتے ہیں اور شمارندگی کے لیے مہلک ہیں۔[19]

حوالہ جات

  1. اجازت نامہ: CC0
  2. فصل: 1 — مصنف: Walter Isaacson — عنوان : Steve Jobs — اشاعت اول — صفحہ: 3 — ناشر: سائمن اینڈ شوستر — ISBN 978-1-4516-4853-9
  3. http://data.bnf.fr/ark:/12148/cb12154091r — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
  4. دائرۃ المعارف بریطانیکا آن لائن آئی ڈی: https://www.britannica.com/biography/Steve-Jobs — بنام: Steve Jobs — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017 — عنوان : Encyclopædia Britannica
  5. ایس این اے سی آرک آئی ڈی: https://snaccooperative.org/ark:/99166/w64t785j — بنام: Steve Jobs — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  6. فائنڈ اے گریو میموریل شناخت کنندہ: https://www.findagrave.com/cgi-bin/fg.cgi?page=gr&GRid=77692175 — بنام: Steve Jobs — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  7. Munzinger person ID: https://www.munzinger.de/search/go/document.jsp?id=00000019529 — بنام: Steve Jobs — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  8. http://apnews.excite.com/article/20111011/D9Q9T1D00.html
  9. فصل: Epilogue — مصنف: Walter Isaacson — عنوان : Steve Jobs — اشاعت اول — صفحہ: 575 — ناشر: سائمن اینڈ شوستر — ISBN 978-1-4516-4853-9
  10. عنوان : Steve Jobs — صفحہ: 6 — ناشر: سائمن اینڈ شوستر — ISBN 978-1-5011-2762-5
  11. http://www.bbc.co.uk/news/business-15194716
  12. یو ایل اے این - آئی ڈی: https://www.getty.edu/vow/ULANFullDisplay?find=&role=&nation=&subjectid=500333099 — اخذ شدہ بتاریخ: 14 مئی 2019 — خالق: گیٹی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ — شائع شدہ از: 12 نومبر 2018
  13. http://www.smh.com.au/technology/technology-news/steve-jobs-dead-apple-confirms-former-ceo-loses-cancer-fight-20111006-1lag8.html
  14. http://data.bnf.fr/ark:/12148/cb12154091r — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
  15. https://www.grammy.org/recording-academy/awards/trustee-awards — اخذ شدہ بتاریخ: 10 مارچ 2017
  16. John Markoff (ستمبر 1, 1997)۔ "An 'Unknown' Co-Founder Leaves After 20 Years of Glory and Turmoil"۔ نیو یارک ٹائمز۔ مورخہ 24 دسمبر 2018 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ اگست 24, 2011۔
  17. "Steve Jobs Resigns as CEO of Apple" (Press release)۔ Apple Inc.۔ اگست 24, 2011۔ مورخہ 24 دسمبر 2018 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ اگست 24, 2011۔
  18. "What Everyone Is Too Polite to Say About Steve Jobs"۔ گاکر۔ 7 اکتوبر 2011۔ مورخہ 24 دسمبر 2018 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔
  19. "Stallman: Jobs exerted 'malign influence' on computing"۔ دی رجسٹر۔ 10 اکتوبر 2011ء۔ مورخہ 24 دسمبر 2018 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 5 اکتوبر 2011۔
This article is issued from Wikipedia. The text is licensed under Creative Commons - Attribution - Sharealike. Additional terms may apply for the media files.