ارومیہ (حیاتیات)

ارومیہ (blastema) اصل میں غیرمتمایزہ (undifferentiated) خلیات کا مجموعہ ہوتا ہے جس سے متعدد اقسام کے خلیات تمایز (differentiation) پاسکتے ہیں۔ اس قسم کے خلیات چونکہ ابھی جاندار کے جسم میں موجود خصوصی (جیسے کھال، ہڈی، جگر وغیرہ کے الگ الگ تمیز کیے جاسکنے والے) خلیات میں تمیز یافتہ نہیں ہوئے ہوتے ہیں بلکہ ان میں ابھی متعدد دیگر اقسام کے خصوصی یعنی متمایزہ خلیات (differentiated cells) میں تبدیل ہونے کا جُہد یا potential پایا جاتا ہے لہذا ان سے جسم میں ناکارہ یا ضائع ہوجانے والے متمایزہ خلیات کی پیدائش نو کا کام بھی لیا جاتا ہے۔ مزید یہ کہ ان خلیات کی فعلیات میں آنے والے کسی خلل (جیسے طفرہ یا میثائلیت وغیرہ) کی وجہ سے ان کی نشو و نما بے قابو ہوکر سرطان کی مختلف اقسام جیسے شبکی ورمِ ارومہ (retinoblastoma اور کتلی عصبی ورم ارومہ (ganglioneuroblastoma) وغیرہ کا باعث بن سکتی ہے۔

وجہ تسمیہ

ارومیہ کا لفظ اصل میں ارومہ خلیات (blast cells) کی جانب تشبیہ ہے ؛ ارومہ خلیات ایسے خلیات ہوتے ہیں جن کو دیگر خلیات کے اجدادی یعنی جد امجد خلیات تصور کیا جاتا ہے۔ اصل میں یونانی زبان کے لفظ blast کے معنی بھی ؛ کلی، ابتدائیییی نمو وغیرہ کی وجہ سے شاخ یا جدی کے ہی آتے ہیں [1] (حیاتیات میں یہ لفظ اسی مفہوم میں اختیار کیا جاتا ہے) اور أَرُومَة کے معنی بھی جدی، ابتدائیییی وغیرہ کے ہیں [2] اسی لیے blastema کے لیے ارومیہ کا لفظ اختیار کیا جاتا ہے۔ اس سے متعلقہ الفاظ (جمع وغیرہ) کے لیے جدول ملاحظہ کیا جاسکتا ہے۔

حوالہ جات

  1. ایک انگریزی لغت میں لفظ blast کا اندراج
  2. ایک عربی لغت میں لفظ ارومہ کا اندراج
This article is issued from Wikipedia. The text is licensed under Creative Commons - Attribution - Sharealike. Additional terms may apply for the media files.